سیالکوٹ :بین المذاہب کانفرنس حسین سب کا حسین رب کا کانفرنس ،اطلاعات کےمطابق میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لئے بین المذاہب کانفرنس حسین سب کا حسین رب کا کانفرنس کا اہتمام کیا جس میں تمام مسالک کے عمائے کرام اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی
سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سیالکوٹ میں محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لئے بین المذاہب کانفرنس "حسین سب کا حسین رب کا" کانفرنس کا اہتمام کیا جس میں تمام مسالک کے عمائے کرام اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ pic.twitter.com/lwT3wc55I3
— Dr. Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousAwan) August 4, 2022
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام ذاکرین اور ڈاکٹر فردوس کا کہنا تھا کہ گھرانہ نبوت کے شہزادوں نے دین اسلام کے پرچم کی سربلندی کی خاطر اپنا سب کچھ راہ حق میں قربان کردیا اہل بیت کی تعلیمات ہر عمل پیرا ہو کر ہی انسان آج کے ہرفتن دور میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے ،
علمائے کرام و ذاکرین نے ماہ مقدس میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لئے محبت امن اور رواداری کے پیغام کو عام کرنے کی کوششوں پر زور دیا کانفرنس کے اختتام پر ہیلی کاپٹر حادثے میں جام شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے آفیسران کے لئے خصوصی دعا کی گئی
دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی زیر صدارت صوبائی محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے زیر اہتمام اتحاد بین المسلمین کمیٹی پنجاب کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں تمام مکاتب فکر کے ممتاز ومعتبر علماء کرام و مشائخ عظام نے شرکت کی۔ اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قیام اور اس کے استحکام میں علمائے کرام اور دینی شخصیات کا کردار ہماری تاریخ کا ایک روشن بات ہے۔ وطن عزیز کے معروضی حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ علماء کرام اور مذہبی و دینی شخصیات قومی یکجہتی، ملکی استحکام، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مجموعی امن وامان کے لئے ہمیشہ کی طرح اپنا اساسی اور کلیدی کردار ادا کرتے رہیں۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ علماء کرام حکومت پنجاب کی وساطت سے پوری قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ محراب ومنبر دفاع وطن اور قومی وملی سلامتی کے تقاضوں سے پوری طرح آگاہ ہیں اور ہم ضرورت پڑنے پر پوری قوم کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحدہ متفق کھڑے ہوں گے۔ علماء اس امر پر بھی متفق ہیں کہ کسی مسلمان کی دل آزاری نہ کی جائے، جس کے لئے ہم سب ’’اپنے مسلک کو چھوڑو نہ اور دوسروں کے مسلک کو چھیڑو نہ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے کاربند رہیں گے۔ ہم ملک میں مذہب کے نام پر دہشت گردی اور قتل و غارت گری کو خلاف اسلام سمجھتے اور اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ اجلاس میں آرمی ہیلی کاپٹر کے المناک حادثے میں شہید کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی اور دیگر شہداء کے لئے خصوصی دعا کی گئی اور شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں بلوچستان، جنوبی پنجاب اور دیگر علاقوں میں سیلاب اور بارشوں سے جاں بحق ہونے والے افراد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس میں نکاح نامے میں ختم نبوت کے حلف نامے کو لازمی قرار دینے پر وزیر اعلی چودھری پرویزالٰہی کے احسن اقدام کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس میں علماء کرام نے کہا کہ آپ کا یہ تاریخ ساز اقدام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، آپ مجاہد وزیراعلیٰ ہیں۔
چودھری پرویز الٰہی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ علماء کرام اور مشائخ عظام نے ہمیشہ ہر موقع پر قوم کی رہنمائی کی ہے۔ پاکستان میں بھائی چارے، یکجہتی اور مذہبی رواداری کے فروغ میں علماء کرام کا کردار لائق تحسین ہے۔ مذہبی ہم آہنگی کے فروغ میں علماء کرام کے کردار کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ محرم الحرام کے دوران مذہبی رواداری اور قیام امن کیلئے ڈسٹرکٹ لیول پر خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور ان کمیٹیوں میں انتظامی و پولیس افسران اور علماء کرام کو شامل کیا گیا ہے۔ مقامی سطح پر امن عامہ برقرار رکھنے کے لئے تمام فیصلے مشاورت سے کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الہٰی نے کہاکہ مذہبی منافرت پر مبنی لٹریچر کی اشاعت اور فروخت کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔ مذہبی منافرت پر مبنی لٹریچرشائع اور فروخت کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز ایکشن لیا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف بھی بلاتفریق کارروائی ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے راجہ بشارت کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔کمیٹی میں سول، پولیس کے حکام او رعلماء کرام شامل ہوں گے۔ قاری حنیف جالندھری نے کہاکہ وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے دین اسلام کی خدمت میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اور نکاح نامے میں ختم نبوت کے حلف نامے کو شامل کرنا ان کا مثالی کام ہے جس کی جتنی بھی تحسین کی جائے کم ہے۔ مولانا عبدالخبیر آزادنے کہاکہ مشائخ اور علماء کا کردار دلوں کو توڑنا نہیں جوڑنا ہے۔ مولانا فضل رحیم نے اجلاس کے اختتام پرملک کی سلامتی، امن اور استحکام کیلئے دعا کرائی۔