![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2021/03/imran-Khan-in-Turkey-4-Jan-2019.jpg)
ریاض/اسلام آباد: اسلامو فوبیا کےخلاف عالمی دن، پاکستان کی سفارتی کاوشیں رنگ لےآئیں ،اطلاعات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم ’’او آئی سی‘‘ نے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ یہ دن ہر سال 15 مارچ کو منانے کی قرارداد پاکستان نے پیش کی۔ اس امر کا اعلان جنرل سیکرٹری او آئی سی ڈاکٹر یوسف بن العثیمین نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر کیا۔
Marking the second anniversary of the March 15, 2019 terrorist attack, in #Christchurch, #NewZealand, which took the lives of 51 innocent Muslim worshippers, the #OIC Secretary General Dr. Yousef Al Othaimeen, pays tribute to the fallen martyrs…1/5 pic.twitter.com/E0O1Qw1Zoh
— OIC (@OIC_OCI) March 15, 2021
پاکستان کی کوششوں کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان روکنے کےلیے وزیر اعظم نےآواز اٹھائی۔ پاکستان نے اسلاموفوبیا پر 15مارچ کو عالمی دن منانےکی قرارداد پیش کی۔ قراردار وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
…and renews the OIC’s deep sympathy and solidarity with the families of the victims. The Secretary General also extends the #OIC’s highest regard to Prime Minister Jacinda Ardern, her government, and the people of #NewZealand for their remarkable support and solidarity…2/5
— OIC (@OIC_OCI) March 15, 2021
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 15مارچ کو عالمی سطح پرمنانے کےلیےاو آئی سی کاوشیں کر رہی ہے۔ او آئی سی کی جانب سے15مارچ کی حمایت مسلمانوں کی ترجمانی ہے۔
… with the families of the victims as well as with the Muslim community living in the country. While condemning terrorism in all its forms and manifestations, the #OIC firmly rejects any policies, statements, and practices that associate #Islam with #terrorism. 3/5
— OIC (@OIC_OCI) March 15, 2021
انھوں نے کہا کہ او آئی سی گروپ کے زیر اہتمام 17مارچ کو نیویارک میں اجلاس ہو گا۔ اسلامو فوبیا کے رجحان سےمنفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ پاکستان نے بین المذاہب ہم آہنگی کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 15مارچ کا دن منانے سے غلط فہمیوں کے ازالے میں مدد ملے گی، ہم بین المذاہب اور ثفافتی ہم آہنگی کے لیے پر عزم ہیں۔
Noting with concern that #Islamophobia, as a contemporary form of racism and religious discrimination, is on the rise in many parts of the world, the #OIC Secretary General renews the OIC call to the United Nations and other international and regional organizations …4/5
— OIC (@OIC_OCI) March 15, 2021
درایں اثناء ترجمان دفتر خارجہ پاکستان زاہد حفیظ چودھری نے "اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن” منانے کی پھر بھرپور حمایت کی۔
ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان یہ دن عالمی سطح پر منانے کیلئے او آئی سی کی کاوشوں کیساتھ ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے سب سے پہلے اسلاموفوبیا کے خلاف بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے آواز اٹھائی۔ او آئی سی کے 47 ویں وزارتی اجلاس میں پاکستان کی اسلاموفوبیا کے خلاف قرارداد منظور ہوئی۔
پاکستانی قرارداد پر 15 مارچ کو عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا منانے کی منظوری دی گئی۔ او آئی سی کی جدوجہد اربوں مسلمانوں کے جذبات کی عکاس ہے۔ پاکستان آج کا دن اسلاموفوبیا کیخلاف منانے کیلئے او آئی سی کیساتھ کھڑا ہے۔
…for the observance of 15 March of each year as an international day to combat #Islamophobia in order to consolidate global awareness about curbing this phenomenon, intolerance and hatred towards Muslims. 5/5
— OIC (@OIC_OCI) March 15, 2021
او آئی سی گروپ اسلاموفوبیا کے خلاف 17مارچ کو نیویارک میں خصوصی تقریب کا انعقاد کرے گا۔ زاہد حفیظ چودھری نے کہا اسلاموفوبیا کے باعث دنیا بھر میں مسلم اقلیتیں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ اسلاموفوبیا کے باعث پرامن اور بردبار دنیا کا مستقبل خطرے میں ہے۔
Assistant Secretary General for Humanitarian Affairs Amb. Tarig Bakhiet delivers #OIC General Secretariat’s statement during the OIC Group at UN’s High-level Event in Commemoration of the "International Day to Combat #Islamophobia". #StandUpAgainstIslamophobia#StopIslamophobia pic.twitter.com/RN4GmKGEIC
— OIC (@OIC_OCI) March 17, 2021
پاکستان ہمیشہ عالمی سطح پر ثقافتوں اور تہذیبوں میں بہتر تعلق کیلئے کوشاں رہا۔ انہوں نے کہا یہ دن منانے کا مقصد اسلام اور اسلامی اقدار کی بہتر تفہیم پیدا کرنا ہے۔ ہم عالمی برادری کو ہم آہنگی اور تعاون کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ ہم پرامن بقائے باہمی، بین المذاہب اور ثقافتی ہم آہنگی کیلئے پرعزم ہیں۔