پاکستانی انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس، 132 ممالک میں گاڑی چلانے کی اجازت

ڈیرہ غازیخان (باغی ٹی وی رپورٹ)پاکستانی شہریوں کے لیے بڑی سہولت: انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس (IDL) کے ذریعے 132 ممالک میں گاڑی چلانے کی اجازت

پاکستانی شہریوں کے لیے ایک اہم پیشرفت کے تحت اب وہ اپنے انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس (IDL) کے ذریعے 132 ممالک میں قانونی طور پر گاڑی چلا سکتے ہیں۔ یہ اقدام پاکستانیوں کے لیے بیرون ملک سفر کو آسان بنانے کی کوشش ہے، جس کے تحت انہیں مختلف ممالک میں ڈرائیونگ کے لیے اضافی دستاویزات کی ضرورت نہیں ہوگی۔

یہ فیصلہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے جو کاروباری یا تفریحی مقاصد کے لیے دوسرے ممالک کا سفر کرتے ہیں۔ IDL کی مدد سے پاکستانی شہریوں کو مختلف ممالک میں مقامی ڈرائیونگ قوانین کے مطابق بغیر کسی مشکل کے گاڑی چلانے کی سہولت ملے گی۔

پاکستانی انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کو درج ذیل ممالک میں تسلیم کیا گیا ہے:

شمالی امریکہ:
ریاستہائے متحدہ،کینیڈا،یورپ،برطانیہ،جرمنی،فرانس،اٹلی،سپین،نیدرلینڈز،سویڈن،ناروے،ڈنمارک،سوئٹزرلینڈ،بیلجیم،آسٹریا،آئرلینڈ،فن لینڈ،پرتگال،یونان،ترکی،
مشرق وسطیٰ کے ممالک میں
متحدہ عرب امارات،سعودی عرب،قطر،عمان،بحرین،کویت،اردن،لبنان،شام،فلسطین،مصر،تیونس،مراکش،الجزائر،لیبیا،سوڈان،عراق،یمن
ایشیا کے ممالک میں
جاپان،جنوبی کوریا،ہانگ کانگ،انڈونیشیا،فلپائن،ویتنام،بنگلہ دیش،نیپال،مالدیپ،سری لنکا،بھارت،بھوٹان،پاپوا نیو گنی
آسٹریلیا اور اوشینیا ممالک میں
آسٹریلیا،نیوزی لینڈ،فیجی،جزائر سلیمان،ساموا،ٹونگا
جنوبی امریکی ممالک میں
میکسیکو،برازیل،ارجنٹائن،چلی،کولمبیا،پیرو،ڈومینیکن ریپبلک،جمیکا،بارباڈوس،ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو
افریقی ممالک میں
جنوبی افریقہ،کینیا،نائیجیریا
یورپین اور وسطی ایشیائی ممالک میں
جمہوریہ چیک،ہنگری،سلوواکیہ،سلووینیا،کروشیا،ایسٹونیا،لٹویا،لتھوانیا،آئس لینڈ،مالٹا،قبرص،بلغاریہ،رومانیہ،سربیامونٹی نیگرو،بوسنیا اور ہرزیگووینا،شمالی مقدونیہ،البانیہ،مالڈووا،بیلاروس،یوکرین،جارجیا،آرمینیا،آذربائیجان،قازقستان،ازبکستان،کرغزستان،تاجکستان،روس،منگولیا شامل ہیں

یہ معلومات پاکستانی شہریوں کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے جو بین الاقوامی سفر کی سہولت کے ساتھ ساتھ ان کی قانونی حیثیت کو بھی بہتر بناتی ہے۔ اس اقدام کے ذریعے، پاکستانی شہری نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ڈرائیونگ کے تجربات کو بہتر بنا سکیں گے۔

Comments are closed.