انٹرنیٹ کی سست رفتاری پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے خطرہ: اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس کی وارننگ

0
66
oicci

اسلام آباد: اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI) نے ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں انٹرنیٹ کی سست رفتار اور اس میں پیدا ہونے والی رکاوٹیں ملک کی اقتصادی ترقی کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی نمائندگی کرنے والی اس باڈی کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی غیر مسلسل دستیابی اور اس میں بار بار پیدا ہونے والی رکاوٹیں نہ صرف ملکی معیشت میں جدت طرازی کو روکتی ہیں بلکہ اقتصادی بحالی کے اہم جُز یعنی غیر ملکی سرمایہ کاری کے امکانات کو بھی بری طرح متاثر کر سکتی ہیں۔

ملکی معیشت کے لیے خطرات
اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس کا کہنا ہے کہ ملک کی معاشی ترقی میں ایک مضبوط ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ تاہم، انٹرنیٹ سروسز میں بار بار آنے والی رکاوٹیں اور سست رفتاری اس وژن کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔ چیمبر کے مطابق، اگر ان مسائل کو جلد حل نہ کیا گیا تو ملکی معیشت کو نہ صرف شدید نقصان پہنچے گا بلکہ مستقبل میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے امکانات بھی محدود ہو سکتے ہیں۔

انٹرنیٹ سروسز کی رفتار میں نمایاں کمی
وائرلیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق، گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں 30 سے 40 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے۔ یہ کمی خاص طور پر کاروباری سرگرمیوں، آن لائن خدمات اور فری لانسنگ کے شعبے کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔

فری لانسرز کی آمدنی اور معیشت پر اثرات
پاکستان میں فری لانسرز کی خدمات ملکی معیشت کے لیے سالانہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی آمدنی کا ذریعہ ہیں۔ یہ اضافی آمدنی مقامی اشیاء اور خدمات پر خرچ کی جاتی ہے، جس سے ملک کی اقتصادی ترقی میں بھی حصہ لیا جاتا ہے۔ تاہم، انٹرنیٹ کی سست روی اور بار بار کی رکاوٹیں فری لانسرز کی آمدنی کو متاثر کر رہی ہیں، جس سے نہ صرف اقتصادی سرگرمیاں محدود ہو رہی ہیں بلکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی ختم ہوتا جا رہا ہے۔

حکومت سے مشاورت کی ضرورت
اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے اور سائبر سیکیورٹی فریم ورک کی تشکیل کے لیے آئی ٹی انڈسٹری کے ماہرین سے مشاورت کرے۔ اس حوالے سے ایک جامع پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ انٹرنیٹ سروسز کو مستحکم اور محفوظ بنایا جا سکے، جس سے ملکی معیشت کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے۔
دوسری جانب، ذرائع کے مطابق، سوشل میڈیا سروسز آئندہ دو سے تین روز میں معمول پر آنے کی توقع ہے۔ تاہم، مستقل بنیادوں پر انٹرنیٹ سروسز کی بحالی اور بہتری کے لیے حکومت کو جامع اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ان مسائل سے بچا جا سکے۔

Leave a reply