انتہائی اہم شخصیت کے عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیرداخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی کے عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے

کوئٹہ کی عدالت نے سابق وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے بچی کے اغوا میں معاونت کے کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کوئٹہ نے پولیس کو سینیٹر سرفراز بگٹی کو گرفتار کر کے عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ہے، ان پر کوئٹہ کی 9 سالہ بچی کے اغواء میں مدد دینے کا الزام ہے، ماریہ نامی بچی کی نانی نے سرفراز بگٹی کو اغواء کے مقدمے میں نامزد کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ روز سینیٹر سرفراز بگٹی کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ سینیٹرسرفراز بگٹی ضمانت قبل گرفتاری کی درخواست پر سماعت 14 جولائی تک ملتوی کر دی گئی،جسٹس قاضی امین نے کہا کہ سینیٹر سرفراز بگٹی کی کیس میں ضمامت بنتی ہوئی تودیں گے،سینیٹرسرفرازبگٹی کو 6 ماہ سے کسی نے گرفتار نہیں کیا،اب سرفراز بگٹی کو کون گرفتار کرے گا؟،

جسٹس مظہر عالم نے کہا کہ سرفراز بگٹی با اثر شخص ہیں،کوشش کریں بچی مل جائے،جسٹس قاضی امین نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ سمجھ سکتے ہیں،ہم کیا کہہ رہے ہیں،

بچی اغوا کیس میں بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی کی ضمانت 23 جون کو بلوچستان ہائیکورٹ نے منسوخ کر دی تھی،بلوچستان ہائیکورٹ نے سرفراز بگٹی کی ضمانت کی توثیق سے متعلق دائر درخواست پرفیصلہ سنایا تھا، عدالت نے سرفراز بگٹی کی درخواست ضمانت منسوخ کر دی تھی

قبل ازیں 17 جنوری کو بلوچستان ہائیکورٹ نے سینیٹر سرفراز بگٹی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی ۔ عدالت نے سینیٹر کو 3 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کوئٹہ سید منیر احمد آغا نے بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر میر سرفراز بگٹی سے متعلق درج مقدمے میں ان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا

واضح رہے کہ سینیٹر سرفراز بگٹی پر 10 سالہ ماریہ کے اغواء میں معاونت کا مقدمہ درج ہے۔ انہوں نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت سے گرفتاری کے حکم پر ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت لی تھی۔

6 ماہ سے کسی نے گرفتار نہیں کیا، اب کون کرے گا؟ سپریم کورٹ نے اہم شخصیت کی ضمانت کی استدعا مسترد کر دی

Shares: