اسلام آباد :دہشتگردوں کی مدد و مالی معاونت کرنے والوں کیخلاف سخت قوانین متعارف،اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں کی مدد و مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف سخت قوانین متعارف کروادیے گئے، جو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ہدایات کی روشنی میں بنائے گئے ہیں۔

انسدادِ دہشت گردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان میں ترامیم متعارف کروائی گئی ہیں۔

ترامیم کے مطابق مشتبہ افراد کی فہرست شیڈول 4 میں شامل افراد کے اسلحہ لائسنس منسوخ ہوں گے۔

شیڈول 4 میں شامل افراد کو کوئی شخص یا ادارہ قرض نہیں دے گا، مشتبہ دہشت گرد کو قرض دینے والے شخص پر ڈھائی کروڑ جرمانہ ہوگا۔

ترمیم کے مطابق مشتبہ دہشتگرد کو قرض دینے والے ادارے پر 5 کروڑ روپے جرمانہ ہوگا۔

کسی شخص یا گروپ کو دہشتگردی کے لیے بیرونِ ملک بھیجنے میں مدد یا مالی معاونت پر جرمانے ہوں گے۔

ترمیم کے مطابق کالعدم تنظیم یا اس کے نمائندے کی تمام منقولہ، غیر منقولہ جائیداد منجمد کردی جائے گی۔ جائیداد کی تصدیق نہ ہونے پر عدالتی دائرہ کار سے باہر کی جائیداد بھی قرق کی جاسکے گی۔

ترمیم کے مطابق منجمد کیے گئے اثاثہ جات کا گزیٹ نوٹیفیکیشن بھی نکالا جائے گا۔

Shares: