آئی پی پیز کیساتھ معاہدہ فی الفور ختم کیا جائے،مصطفیٰ کمال

0
111
kamal mqm

ایم کیو ایم کے رہنما سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ یہ حالات آگئے ہیں بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو بجلی کے بل کے پیسے مانگنے پر قتل کردیا، آئی پی پیز کیساتھ معاہدہ فی الفور ختم کیا جائے، آئی پی پیز کو بجلی نہ بنانے کے پیسے ڈالرز میں دیے جارہے ہیں

میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ بجلی بنانے کے جو ادارے ہیں ان کے پاس کیپسٹی موجود ہے پھر بھی سترہ سترہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، وجہ کیا ہے ، اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے بعد بھی بل اتنا خطرناک ہے کہ کل بھائی نے بل کے پیسے مانگنے پر بھائی کو قتل کر دیا،یہ حالات آ گئے، لوگ تمام چیزوں سے اتنے تنگ آ گئے ہیں، بجلی نہیں آ رہی بل آ رہے ہیں، لوگ دینے کے قابل نہیں ہیں، پاکستان میں پاور شاٹیج نہیں ہے، بجلی نہیں آ رہی تو بل کیوں مہنگا آ رہا، سابقہ حکومتوں نے ایسے معاہدے کئے جس کا نتیجہ آج قوم بھگت رہی ہے،جتنی بھی آئی پی پیز لگائی گئی ہیں وہ ملک کے وسیع تر مفاد میں لگائی گئی ہوں گی، آج کی بات کر رہا ہوں، آج پتہ چل گیا ہے کہ ان معاہدوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ بجلی پیدا نہ کرنے والی کمپنیز کو بجلی نہ بنانے کےپیسے دے رہے ہیں،پیسے بھی ڈالر دے رہے ہیں، وہ سارے پیسے بجلی بلوں میں ڈال دیئے جاتے ہیں، آج کے حالات بتا رہے ہیں کہ کیپسٹی چارجز کے ساتھ پاکستان نہیں چل سکتا یہ پاکستان کی اکانومی کو اتنا بڑازخم ہے کہ پاکستان کی بقا کا مسئلہ ہو گیا ہے،

مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ 20 سے 30 فیصد کمپنیاں ہمارے دوست ممالک کی ہیں، کیپیسٹی چارجز والے پیسوں سے متعلق کلاز معاہدے سے نکالے جائیں، یہ پاکستان کی بقاء اور سلامتی کا مسئلہ ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ ختم کیا جائے، آئی پی پیز کے ساتھ ایسے معاہدے ختم ہوں جو بجلی پیدا نہیں کرتے ان کو رقم کی ادائیگی نہیں ہوگی، وزیرِ اعظم دوست ممالک کی کمپنیوں سے بات چیت کے لیے حکومتی ذرائع سے بات کریں،ہماری انڈسٹری بند ہو رہی ہے، ایکسپورٹس کم ہورہی ہیں، صنعت کار اپنی فیکٹری بند کر دے گا تو ملک کی معیشت کیسے بہتر ہوگی، تمام ادارے بجلی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ایک ہو جائیں،بجلی نہ بنانے کے پیسے دیئے جا رہے ہیں، ریاست نے اسکی ذمہ داری لی ہوئی ہےلیکن ریاست کو کچھ کرنا ہو گا، چالیس کمپنیر ہیں جن پر نظام چل رہا، بیس سے 30 فیصد فارنر کمپنیز ہیں، وزیراعظم سے گزارش ہے کہ 70 فیصد پاکستان کے جو لوکل آئی پی پیز ہیں انکے ساتھ کیپسٹی چارجز والا معاہدہ فی الفور ختم کیا جائے،

بجلی کا زیادہ، دو بھائیوں میں جھگڑا، بھائی نے بھائی کو قتل کر دیا

گھروں میں بجلی کی لٹکتی ننگی تاریں، شہریوں کی زندگیاں غیر محفوظ،لیسکو کی بے حسی

لاہور دا پاوا، اختر لاوا طویل لوڈ شیڈنگ اور مہنگے بجلی بلوں پر پھٹ پڑا

پاکستان ان کمپنیوں کو اربوں کی ادائیگی کرتا ہے جو بجلی پیدا نہیں کرتیں۔گوہر اعجاز

مہنگی بجلی، زیادہ تر آئی پی پیز پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملکیت نکلیں

4 آئی پی پیز کو بجلی کی پیداوار کے بغیر ماہانہ 10 ارب روپے دیے جا رہے ، گوہر اعجاز

بجلی کا بل کوئی بھی ادا نہیں کرسکتا، ہر ایک کے لئے مصیبت بن چکا،نواز شریف

حکومت ایمرجنسی ڈکلیئر کر کے بجلی کے بحران کو حل کرے۔مصطفیٰ کمال

سرکاری بجلی گھر بھی کیپسٹی چارجز سے فائدہ اٹھا رہے ہیں،سابق وزیر تجارت کا انکشاف

Leave a reply