اقرا عزیز کے نئے ڈرامہ سیریل ’جھوٹی‘ کا ٹیزر جاری

0
162

حال ہی میں یاسر حسین کےساتھ شادی کے بندھن میں بندھ جانے والی اقرا عزیز کے نئے آنے والے ڈرامے ’جھوٹی‘ کے 2 مختصر
ٹیزر سامنے آتے ہی وائرل ہوگئے

ڈرامہ سیریل ’جھوٹی‘ کو ’میرے پاس تم ہو‘ کے بعد کہانی کے حوالے سے بہت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کئی لوگوں نے ڈرامے پر پاکستانی سماج کے ایک بہت بڑے مسئلے کو غلط انداز میں پیش کرنے کا الزام لگایا ’جھوٹی‘ کے سامنے آنے والے 2 مختصر ٹیزرز کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ڈرامے کی کہانی شادی شدہ خواتین پر ہونے والے گھریلو تشدد اور ان واقعات میں خواتین کی جانب سے بولے جانے والے جھوٹ پر مبنی ہے

ایک 3منٹ اور 38 سیکنڈ کے ٹیزر میں ڈرامے کی مرکزی کاسٹ اقرا عزیز اور احمد علی بٹ کو دکھایا گیا ہے جس میں دونوں کی شادی کے معاملے کو بھی دکھایا گیا ہے ٹیزر میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح شادی کے بعد اقرا عزیز اپنے دکاندار شوہر اور سسرالیوں کے خلاف گھریلو تشدد کا ڈراما رچانے کی کوشش کرتے ہوئے مکروہ انداز میں ہنستی ہیں

جبکہ دوسرے ایک منٹ دس سیکنڈ کے ٹیزر میں صرف اقرا عزیز کو دکھایا گیا ہے جنہیں گھر میں ایک شیشے کے سامنے ’گھریلو تشدد‘ کا ڈرامہ رچاتے ہوئے دکھایا گیا ہے

’جھوٹی‘ کو اے آر وائی ڈیجیٹل پر جلد ہی ریلیز کیا جائے گا اس میں اقرا عزیز اور احمد بٹ کے علاوہ یاسر حسین بھی دکھائی دیں گے جبکہ ڈرامے کی ہدایات سید رامشی رضوی نے دی ہیں اور اسے عبداللہ سیجا نے پروڈیوس کیا ہے

شائقین کی جانب سے اسی ٹیزر کو سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ڈرامے کی ٹیم پر پاکستان کے اہم ترین اور سنگین مسئلے کو غلط انداز میں پیش کرنے کا الزام بھی لگایا گیا ٹوئٹر پر کئی مداحوں نے اقرا عزیز کی جانب سے ڈرامے میں مرکزی کردار ادا کرنے اور خواتین پر ہونے والے گھریلو تشدد پر ڈراما رچانے پر بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں توقع نہیں تھی کہ اقرا عزیز بھی اہم ترین مسئلے کو غلط انداز میں پیش کرنے والے ڈرامے میں کردار ادا کریں گی

جبکہ کئی مداحوں نے ڈرامے کے پروڈیوسر، ہدایت کار، اداکاروں اور نجی چینل اے آر وائی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مداحوں نے کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ نجی چینل کو اشتہارات دینا بند کریں

ڈرامے پر آن لائن تنقید کے بعد تاحال اقرا عزیز یا احمد علی بٹ سمیت دیگر ٹیم نے کوئی جواب نہیں دیا

ڈرامہ سیریل میرے پاس تم ہو قسط نمبر اکیس پر ایک نظر

Leave a reply