لاہور:اقرارالحسن تو چاہتے ہیں کہ پاکستان کو دشمن سے زیادہ ترقی کرنی چاہیے:یہ سچی بات ہے ہمیں اقرارکرنا چاہیے نہ کہ تکرار،اطلاعات کےمطابق پاکستان کے فیلڈ کے تحقیقاتی ، سماجی برائیوں کے خلاف جہادی انداز میں صحافت کرنی والی ہردل عزیز شخصیت اقرار الحسن کی بے چینی نے اور بھی بے چین کردیا

ذرائع کے مطابق سنیئر صحافی اقرار الحسن جو کہ پاکستان بھر میں گھومتے پھرتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ہمیں ترقی کے معاملے میں اپنے دشمن سے پیچھے ہیں اوریہ چیز ایک اچھا شگون نہٰیں ہے

اقرار الحسن یہ بھی دہائی دیتے دکھائی دیتے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس ملک کے کونے کونے میں علم ، تحقیق ، جدت اورترقی کے اثرات پہنچنے چاہیں تاکہ لوگ سکھ چین کی نیند لے سکیں‌

اس حوالے سے باغی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اقرارالحسن کہتے ہیں کہ میں جب دیکھتا ہوں‌کہ پسماندہ علاقوں میں لوگوں‌ زندہ رہنے کے لیے بڑی محنت ومشقت سے گزرنا پڑتا ہے اوریہ بھی دیکھا ہے کہ پنجاب ، سندھ ، بلوچستان اورایسے ہی دیگر علاقوں میں کوئی نہ تو سڑکوں کا نظام ہے اورنہ ہی ٹرانسپورٹ کا

وہ کہتے ہیں کہ لوگ چاند پر جارے ہیں اورہمارے غریب پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کےلیے وہ پرانے دور کی سواریوں پرگزارہ کرنا پڑتا ہے

 

 

انہوں نے اس حوالے سے ایک مثال دیتے ہوئے کہا ہےکہ پاکستان میں‌آج بھی مسافروں‌ کو ایسی ٹوٹی پھوٹی جھکڑ بسوں‌میں بٹھایا جاتا ہے کہ جن کو دیکھ کر لوگ پتھر کے زمانے کا تصور لے آتے ہوں

اس حوالے سے انہوں نے پاکستان کے مختلف علاقوں کی مثالیں دیں اور کچھ تصاویر بھی شیئر کیں دوسری طرف انہوں نے پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کی بھی ایک تصویر پیش کی اوربتایا کہ ہمیں یہ اندازہ ہونا چاہتے کہ ہمارا دشمن ہم پر غالب آنا چاہتا ہے اوروہ اپنی عوام کو بھی ایسے ہی بہتر سے بہتر دیکھنا چاہتا ہے وہ اپنے شہریوں کو جدید سہولیات سے مزین کرنا چاہتا ہے

اقرار الحسن کہتے ہیں کہ ہمیں ان حالات کا ادراک کرنا چاہیے اورہمیں بھی اپنے شہریوں کو بہتر سے بہتر وسائل مہیا کرکے ان کی زندگیوں کو آسان کرنا چاہیے

 

اقرارالحسن کہتے ہیں کہ انہوں نے اس حوالے سے پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کی ترقی کا ایک مختصر سا اس حوالے سے حوالہ بھی دیا تھا اورساتھ پاکستان میں مسافروں کو لے جانے والی بسوں کا نقشہ بھی پیش کیا تھا تاکہ ہم اپنے دشمن کو بھانپ لیں اوراس سے بہتر اپنے ملک کے شہریوں کو زندگی کی سہولیات  مہیا کریں

 

 

 

معروف صحافی نے ایک زبردست بات کی وہ کہتے ہیں کہ اگریہ کیفیت رہی تو لوگ اس تکلیف دہ زندگی سے بیزار ہوکر شہروں‌کا رخ کریں‌گے اورپھر شہروں میں جس طرح آبادیاں گنجان ہورہی ہیں اوراس کی وجہ سے جو مسائل وہ بی بڑھتے جائیں گے پیچھے گاوں‌، قصبات اوردوسرے علاقوں میں‌مایوسیاں‌بڑھتی جائیں گی جو کہ کسی بھی صورت ملک وقوم کےلیے اچھا نہیں

Shares: