سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اقتدار کے بھوکوں کا جمعہ بازار لگا ہوا جبکہ عوام کا چولہا نہیں جل رہا۔
سابق وفاقی وزیرشیخ رشید نے کہا ہے کہ بجلی 4 اعشاریہ پانچ صفر روپے فی یونٹ مزید مہنگی کردی گئی۔ ملک تقریباً ڈیفالٹ ہوچکا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ اقتدار کے بھوکوں کا جمعہ بازار لگا ہے اورعوام کا چولہا نہیں جل رہا. ان کا مزید کہنا ہے کہ عوام خود بخود سڑکوں پر نکلیں گے۔ فضل الرحمان نے توسیع دینے والی پارلیمنٹ کی مدت بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساری سیاست نومبر کے گرد گھوم رہی ہے۔
ملک تقریباً ڈیفالٹ ہوچکا ہےصرف اعلان ہوناباقی ہےبجلی 4.50 روپےفی یونٹ مزیدمنگی کردی ہے۔فضل الرحمان نےایکسٹنشن دینےوالی پارلمنٹ کی مدت بڑھانےکا مطالبہ کردیا ہے۔ساری سیاست نومبر کےگردگھوم رہی ہے۔اقتدار کےبھوکوں کاجمعہ بازارلگا ہےاورعوام کاچولھانہیں جل رہا،وہ خودبخودسڑکوں پرنکلیں گے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) September 13, 2022
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ن اورش کی سیاست آرپار ہو جائے گی اورپی ڈی ایم الیکشن سے پہلے ٹوٹ جائے گی۔ گندم کی قیمت دو ہزار سے چار ہزار من مقرر کرنا غریب کوگھاس کھانے پر مجبورکرنا ہے۔سردیوں سے پہلے ہی گیس کا شارٹ فال شروع ہو گیا۔ سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھی چندے کی ایمانداری کی یقین دہانی کرائی جارہی ہے۔
مفتاح کے رونے سے معیشت ٹھیک نہیں ہوگی۔UNکا خطاب ایک بہانہ ہے،اصل میں نواز شریف کومنانا ہے۔ن اورش کی سیاست آرپار ہو جائےگی اورPDMالیکشن سے پہلےٹوٹ جائے گی۔اگر 2مہینوں تک سیلابی پانی نہیں نکالا تو گندم،کپاس اورگنے کی بوائی نہیں ہوپائےگی،پھر کسان کیا کرےگااورغذائی بحران پیدا ہوگا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) September 12, 2022
ان کے مطابق: نہ کوئی غیرملکی امداد ملی اور نہ ملکی امداد کی ساکھ ہے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ٹیلی تھون دکھانے پربھی پابندی ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے رونے سے معیشت ٹھیک نہیں ہو گی۔ یو این کا خطاب ایک بہانہ ہے،اصل میں نواز شریف کومنانا ہے۔ سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اگردو2 مہینوں تک سیلابی پانی نہیں نکالا تو گندم،کپاس اورگنے کی بوائی نہیں ہو پائے گی جس سے غذائی بحران پیدا ہو گا۔