ایران کا جوہری پروگرام اس حد تک پہنچ گیا کہ فرانس کی بھی چیخیں نکلنے لگیں
ایران کا جوہری پروگرام اس حد تک پہنچ گیا کہ فرانس کی بھی چیخیں نکلنے لگیں
باغی ٹی وی :ایران کے ساتھ امریکا کے بعد یورپ نے بھی ہاتھ سخت کرنا شروع کردیا ہے . فرانسیسی ایوان صدارت کا کہنا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام ایسی حد تک پہنچ چکا ہے جو خطرناک شمار ہوتی ہے۔ ایران کے ساتھ مذاکرات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اس میں تہران کے علاقائی کردار اور بیلسٹک میزائلوں کو شامل کیے جانے کی ضرورت ہے۔
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے بدھ کے روز جاری نئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایران نے نطنز کی تنصیب میں نصب کیے جانے والے نئے سینٹری فیوجز میں 6th یورینیم فلورائیڈ گیس داخل کرنا شروع کر دی ہے۔ یہ ایران کی جانب سے عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پائے گئے جوہری معاہدے کی تازہ ترین خلاف ورزی ہے۔ آئی اے ای اے میں ایران کے مندوب نے اس بات کا اقرار کیا ہے۔
ایرانی مندوب کے مطابق ان کے ملک نے نطنز میں جوہری ایندھن کی افزودگی کے دو کارخانوں میں 174 سینٹری فیوجز کے اندر6th یورینیم فلورائیڈ گیس (UF6)داخل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
آئی اے ای اے نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشکوک جوہری ٹھکانے کے حوالے سے نئی وضاحت پیش کرے۔ ایجنسی کے مطابق تہران کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات "قابل اعتبار نہیں ہے”۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایران آئی اے ای اے کے غیر اجازت یافتہ مقام پر سینتھیٹک یورینیم کے اجزا کی موجودگی کے بارے میں مکمل اور جلد تفصیلات پیش کرے۔
ادھر ایجنسی (آئی اے ای اے) کا کہنا ہے کہ ایران اپنے افزودہ شدہ یورینیم کے ذخائر میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں نے ایران کی دو جوہری تنصیبات میں سے ایک کا دورہ کیا ہے۔
ایران کی جانب سے طویل عرصے بعد بین الااقوامی مبصرین کو اپنی دو جوہری تنصیبات کا معائنہ کرنے کی اجازت گذشتہ ہفتے دی گئی تھی۔ایجنسی کی جمعے کو سامنے آنے والی سہ ماہی رپورٹ کے مطابق ایران کے افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں مزید اضافہ ہوا ہے گو کہ افزودہ شدہ یورینیم کی مقدار 2015 میں معاہدے پر دستخط سے پہلے موجود زخیرے سے کافی کم ہے