ایران میں ریت کا طوفان،دفاتراور تعلیمی ادارے بند
ایران کے کئی شہروں میں ریت کا زبردست طوفان آنے سے کئی دفاتر اور تعلیمی ادارے بند ہو گئے ہیں۔
باغی ٹی وی : سرکاری خبررساں ادارے ایرنا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی دارالحکومت تہران سمیت کئی شہروں کو ریت کے طوفان کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد ہنگامی کمیٹی برائے فضائی آلودگی نے شہر میں گردوغبار پھیلنے کی وجہ سے تمام انتظامی دفاتر اورسرکاری تعلیمی ادارے بند کرنے کا حکم دیا۔
80 لاکھ سے زائد کی آبادی والے شہر تہران میں ہر طرف دھول ہی دھول ہونے کی وجہ سے حدِ نگاہ انتہائی محدود ہے، اگرچہ یہ خطہ ہمیشہ ریت کے طوفانوں سے متاثررہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں دھول کے بادل عام اور شدید ہو گئے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طوفان موسمیاتی تبدیلوں کی وجہ سے زیادہ شدت اختیار کر رہے ہیں۔
سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا کہ دارالحکومت کے مغرب میں واقع پڑوسی صوبہ البرز میں بھی حکام نے تمام دفاتر، بینکوں اور سائنسی اور تعلیمی مراکز کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے فضامیں’’ماحولیاتی آلودگی اور دھول کے ارتکاز میں اضافے‘‘کی اطلاع دی ہے۔
حکام نے اس پورے خطے کے مکینوں کو ہوا کے ناقص معیار کے خلاف خبردار کیا ہے۔ وسط اپریل سے اب تک یہ تہران اور اس کے نواحی علاقوں میں آنے والا اپنی نوعیت کا چوتھا طوفان ہے۔
تہران کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اگلے پانچ روز تک شہر کے کچھ حصوں میں دھول کے بادلوں کی لہریں پھیلنے کا امکان ہے۔
قبل ازیں اپریل میں تہران کی ایئرکوالٹی کنٹرول سوسائٹی نے کہا تھا کہ دھول کے بادل ’’ایران کے مغرب میں واقع ممالک‘‘ سے شروع ہوئے ہیں۔ایران کا مغربی پڑوسی ملک عراق ریت کے شدید طوفانوں کا شکار ہے، حالیہ مہینوں میں فضائی آلودگی نے ہزاروں افراد کو سانس کے مسائل سے دوچار کیا ہے اور انھیں اسپتالوں میں لے جانا پڑا ہے۔
ایرانی حکام نے تہران کے مغرب میں ریت کی کھدائی کی سرگرمیوں کو بھی موردالزام ٹھہرایا ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس سے صورت حال مزید خراب ہورہی ہے۔