ایران نے 300 کلو گرام نہیں بلکہ 24 میٹرک ٹن یورینیم افزودہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی کے مطابق ان کا ملک بھاری پانی کے آراك ری ایکٹرز میں دوبارہ کام کا آغاز کرے گا۔
رپورٹوں کے مطابق بھاری پانی کے آراک ری ایکٹرز کو پلوٹونیم تیار کرنے کے واسطے ڈیزائن کیا گیا جو جوہری ہتھیار سازی میں کام آ سکتا ہے۔ یہ ایران کی سب سے بڑی ایٹمی تنصیب ہے جو ملک کے شمال مغرب میں آراک شہر سے 75 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ آراک ری ایکٹرز کی تعمیر 1998 میں شروع ہوا تھا۔ اسی مقام پر 2004 میں ایک اور ری ایکٹر قائم کیا گیا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے یہ رپورٹ تھی کہ ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کے ترجمان بہروز کمال وندی نے 26 جون کو ایک اعلان کرتے ہوئے یورپی فریقین کو دی گئی مہلت کے پورا ہونے کے بعد یورینیم کی افزودگی کے عمل کو جاری رکھنے کا کہا تھا۔