یروشلم: اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ حملے سے قبل ایران نے حماس کو ہتھیار بنانے کی تربیت دی۔
باغی ٹی وی: غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ ایران نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حملہ کرنے سے قبل حماس کو اپنے ہتھیار تیار کرنے میں مدد فراہم کی تھی،غزہ کے باہر حماس کے ایک پک اپ ٹرک میں کمپیوٹر کے اندر سے ایسی دستاویز ملی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ حماس کے ایک فوجی کمانڈر نے اپنے کارکنوں کے لیے ایرانی یونیورسٹیوں میں انجینئرنگ، فزکس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرنے اور ہتھیار بنانے کا طریقہ سیکھنے کے لیے اسکالرشپ کی درخواست کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام نے کہا کہ یہ پہلی دفعہ معلوم ہوا کہ ایران نے حماس کے کارکنوں کے لیے تربیت دینے کے لیے اس قسم کی یونیورسٹی سے متعلق مالی اعانت فراہم کرنے کی کوشش کی ہے تاہم اس دعوے کی امریکی حکام نے تصدیق نہیں کی۔
ترکیہ نے اسرائیلی وزیراعظم کیخلاف بین الاقوامی عدالت سے رجوع کرلیا
ملنے والی دستاویز گزشتہ جولائی کا ایک خط ہے جس میں حماس کے ایک فوجی کمانڈر نے ایرانی حکومت کو درخواست کی تھی کہ اس کی یونٹ کے 7 ارکان کو اسکالر شپ پروگرام میں شرکت کے لیے ایران جانے کی اجازت دی جائے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ میں مسجد پر حملہ کر کے 50 نمازیوں کو شہید کر دیا جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے، عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ کے علاقے سبرا میں مسجد پر اس پر بمباری کی جب مسجد میں نماز جاری تھی اور مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی۔
صیہونی فورسز کی جانب سے اردنی فیلڈ اسپتال پر فضائی حملہ کیا گیا جس میں 7 ارکان زخمی ہو گئے جبکہ اسرائیلی فوج ایک بار پھر غزہ کے الشفا اسپتال میں داخل ہو گئی، اسپتال کے جنوبی داخلی راستے کے کچھ حصوں کو تباہ کر دیا، بیسمنٹ سمیت مختلف حصوں میں تلاشی کے دوران نہ یرغمالی ملے، نہ کسی سرنگ کا نشان ہاتھ لگااسرائیلی فوج کی جانب سے الشفا اسپتال سے حماس کا اسلحہ اور وردیاں ملنے کا دعویٰ کیا گیا تاہم اسرائیلی دعویٰ ڈاکٹروں اور حماس نے جھوٹا قرار دے دیا۔
غزہ جنگ:کینیڈین اور اسرائیلی وزیراعظم کا سوشل میڈیا پر مکالمہ
اسرائیلی فوج کے اکاؤنٹ سے بطور ناقابل تردید شواہد پوسٹ کی جانے والی الشفا اسپتال کی وڈیو ڈیلیٹ کر دی گئی، ایڈیٹنگ اور کچھ چیزیں چھپانے کے بعد دوبارہ نشر کرنے سے اسرائیلی دعوؤں پر شہبات بڑھ گئے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی غزہ میں بمباری کو 40 روز ہو چکے ہیں اور اب تک ساڑھے 11 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں،اسرائیلی فوج نے اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بھی بمباری کر کے فلسطینیوں کو شہید کیا جبکہ مغربی کنارے اور خان یونس کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی اسرائیل کی چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔