بجلی کمپنیوں کے افسران کیلئے مفت بجلی ختم،وفاقی کابینہ نے منظوری دیدی
اسلام آباد: بدھ کو نگران وزیراعظم انوار الحق کا کڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے بجلی کمپنیوں کے افسران کیلئے مفت بجلی ختم کرکے رقم دینے کی اسکیم کی منظوری دے دی۔
باغی ٹی وی: مونا ٹائزیشن پالیسی کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور پیداواری کمپنیوں کے گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران کو مفت یونٹس کی بجائےرقم دینےکا فیصلہ کیا گیا ہے،تقسیم کار کمپنیوں کےگریڈ 17کےافسر کو 450ماہانہ مفت یونٹس کی بجائے 15 ہزار 858 روپے ،گریڈ 18کے افسر کو ماہانہ600 مفت یونٹس کی بجائے 21 ہزار 996روپے، گریڈ 19کے افسر کو ماہانہ880 مفت یونٹس کی بجائے37 ہزار 594 روپے،گریڈ20کے افسرکو 1100یونٹس کی بجائے 46 ہزار992 روپے اور ڈسکوز کے گریڈ21 کے افسر کو 1300مفت یونٹس کی بجائے ماہانہ 55 ہزار536 روپے ملیں گے بجلی کی پیداواری کمپنیوں کے گریڈ 17کے افسر کو ماہانہ 650 یونٹس کی بجائے 24ہزار 570 روپے اور گریڈ 18کے افسر کو ماہانہ 700 یونٹس کی بجائے 26 ہزار 460روپے ملیں گے۔
پٹرولیم مصنوعات کے قیمتوں میں کمی ،نوٹیفیکشن جاری
جینکوز کے گریڈ 19 کے افسر کو ماہانہ ایک ہزار مفت یونٹس کی بجائے 42 ہزار720 روپے، گریڈ 20کے افسر کو ماہانہ 1100یونٹس کی بجائے 46 ہزار 992 روپے اور گریڈ 21کے افسر کو 1300یونٹس ماہانہ کی بجائے 55 ہزار 536 روپے دئیے جائیں گے-
ذ رائع کے مطابق کابینہ نے انڈسٹریل سیکٹر کو مو سم سر ما کے چار ماہ کیلئے بجلی کا رعایتی ٹیرف دینے کی تجویز مسترد کردی پاور ڈویژن نے یہ تجویز ای سی سی کے اجلاس میں پیش کی تھی، ای سی سی نے اسے موخر کردیا تھا، یہ معاملہ کابینہ کے اجلاس میں زیر بحث آیا تو کابینہ نےاس تجویز کو مسترد کردیاکابینہ کو بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نےکسی بھی قسم کی سبسڈی دینے سے منع کردیا ہےلہٰذا یہ تجویز قابل عمل نہیں ہے، کابینہ نے یہ تجویز واپس لینے کی ہدایت کردی۔