ایران پاکستان کے لئے دوسرا بھارت نہ بنے،سبیل اکرام

0
127
subiyal

ایران کا پاکستان پر حملہ کھلی دہشت گردی ہے ۔ ایران پاکستان کےلئے دوسرا بھارت ثابت ہوا ہے ۔ اسے فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ پاکستان کا دوست ہے یا دشمن ۔ پاک فوج نے ایرانی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر وطن کے دفاع کا حق ادا کیا ہے ۔پوری قوم وطن کے دفاع کےلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار سیاسی سماجی رہنما ڈاکٹر سبیل اکرام نے کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ایرانی حکومت کا شروع ہی پاکستان کے ساتھ معاندانہ رویہ ہے اور بھارت کی طرف جھکاﺅ رہا ہے ۔ پاکستان میں دہشت گردی کی خونی وارداتیں کرنے والا کلبھوشن یادیو کا نیٹ ورک ایک عرصہ تک ایران میں کام کرتا رہا ہے ۔کلبھوشن یادیو نیٹ ورک کے درجنوں بے گناہ پاکستانیوں کے خون سے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں ۔ اس نیٹ ورک نے پاکستان کو معاشی طور پر غیر مستحکم کرنے ، گوادر بندر گاہ کو ناکام بنانے کےلئے بلوچستان میں دہشت گردی کی درجنوں وارداتیں کی ہیں ۔اب ایران کی طرف سے پاکستان پر حملہ اسی سلسلہ کی کڑی ہے ۔اب وقت آگیا ہے کہ ایران سے دوٹوک بات کی جائے ۔پاکستان نے ہمیشہ ایران کو برادر ہمسائے کا مقام دیا ہے لیکن یہ کیسا برادر ہے جس نے اپنے ہی بھائی پر حملہ کردیا ہے ۔ ان حالات میں ایران کی جارحیت کا جواب ضروری تھا پاک فوج نے جوابی کاروائی کرکے وطن کے دفاع کاحق ادا کیا ہے ۔

سبیل اکرام کا کہنا تھا کہ ایران کو دندان شکن جواب دینے والے پاک فوج کے بہادر جوانوں پر قوم کو فخر ہے ۔ خطے میں امن اور استحکام کےلئے ضروری ہے کہ ایران اپنی حدود میں رہے ورنہ پاکستانی قوم وطن کا دفاع کرنا خوب جانتی ہے ۔ ایران کو چاہئے کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے اور پاکستان کے لئے دوسرا بھارت نہ بنے ۔ پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کا فائدہ صرف امریکہ یا بھارت کو ہوسکتا ہے ایران کو چاہیے کہ اس سلسلے میں امریکہ اور بھارت کے سہولت کار کاکردار ادا نہ کرے ۔

پاکستان کا جوابی وار، ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،

 پاکستانی خود مختاری کی خلاف ورزی تعلقات، اعتماد اور تجارتی روابط کو نقصان پہنچاتی ہے

شہباز شریف نے ملکی فضائی حدود میں ایرانی دراندازی کی مذمت کی

وجہ سمجھ نہیں آتی جو ایران کی طرف سے ہوا

 انڈین وزیر خارجہ کے دورہ ایران سے شکوک وشبہات میں اضافہ ہورہا ہے ۔

نئی عالمی سازش،ایران کا پاکستان پر حملہ،جوابی وار تیار،تحریک انصاف کا گھناؤنا کھیل

پاکستان میں ہمارا ہدف دہشت گرد تھے ، پاکستانی شہری نہیں

پاکستان نے بدلہ لے لیا،بڑی کاروائی،میزائلوں کی بارش،دشمنوں پر کاری ضرب

ایران کے پاس اب آپشن ہے کہ یا تو خاموش ہو جائے یا پھر جنگ کے طویل سفر کے لئے تیار ہو جائے

پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت پر یہ حملہ ایران کی طرف سے جارحیت کا کھلا ثبوت

پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا 

واضح رہے کہ ایران نے بلوچستان پر میزائل حملہ کیا جس کے بعد پاکستان نے فوری مذمت کی، اب پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا ہے,پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، ایرانی سفیر کو واپس جانے کا کہہ دیا ہے،پاکستانی حکام کے ایران کے تمام دورے ملتوی کر دیئے گئے،یہ ردعمل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دیا گیا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ایرانی قدم کے جواب کا حق رکھتے ہیں ساری زمہ داری ایران کی ہو گی،بعد ازاں پاکستان نے ایران کو منہ توڑ جواب دیا،ایران میں دہشت گرد وں کے کیمپوں‌کو نشانہ بنایا،پاکستانی فضائیہ نے ایران کے اندر علیحدگی پسندوں کے کیمپوں پر فضائی حملہ کیا۔پاکستان کے جوابی حملوں میں کسی سویلین یا ایرانی اہداف کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے پاکستان کو بلوچ دہشت گردوں کے ٹھکانے عرصہ دراز سے معلوم ہیں اور پاکستان نے کئی مرتبہ ایران کو بتایا ہے۔

Leave a reply