تہران ، وزیراعظم پاکستان عمران خان کی دو برادر اسلامی ملکوں کے درمیان صلح کی کوششوں کی ایران نے تعریف کی ہے اور ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کے لیے پاکستان کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ تمام معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔اور ہم اپنے معزز مہمان کو اھلاوسھلا کہتے ہیں
چونیاں: درندہ صفت انسان نے خود ہی حقائق سے پردے اٹھادیئے
ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران کے پاس سوائے بات چیت کے دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔ عمران خان کے دورہ تہران کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں جواد ظریف نے کہا کہ ہم ثالثی کے لیے بھی تیار ہیں اور سعودی عرب کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر بھی ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
فرانس اور ترکی کے درمیان دفاعی معاہدے خطرے میں؟
عمران خان آج رات وطن واپس آئیں گے۔ وہ پیر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ جب کہ منگل کو برطانوی شاہی جوڑے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن سے ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم منگل کو سعودی عرب روانہ ہوں گے جہاں ان کی سعودی فرماں روا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقاتیں طے ہیں۔
عرب دنیا کی سب سے بااثر خاتون کون؟
سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی گزشتہ ماہ سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل ریفائنری آرامکو کی تنصیبات پر حملوں کے بعد عروج پر پہنچ گئی ہے۔ ان حملوں کی ذمہ داری ایرانی نواز یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کی تھی۔ تاہم امریکہ اور سعودی عرب نے ان حملوں کا ذمہ دار براہ راست ایران کو ٹھہرایا تھا
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان ایران کے ایک روزہ دورے پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، معاون خصوصی ذوالفقار بخاری اور سینیئر حکام کے ہمراہ تہران پہنچ گئے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کا ائیرپورٹ پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے استقبال کیا۔








