تہران میں عدالت نے برٹش کونسل میں کام کرنے والے ایک خاتون کی سزا برقرار رکھی جس میں اس نے 10 سالہ سزا کو معطل کرنے کی استدعا کی تھی.
تفصیلات کے مطابق امیری نامی خاتون نے ایرانی عدلیہ کے سربراہ کے نام ایک کھلے خط میں اپنی روداد لکھی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ اوہ برٹش کونسل میں کام کرتی تھی اور انہیں وہاں ایرانی ایجنسیوں نے جاسوسی کرنے کا کہا تھا جس پر اس نے انکار کر دیا اور اس پر انہیں قید کر دیا گیا تھا.ارس میری نے بتایا کہ ان کا جرم نہیں ہے مگر انہیں اس انکار پر قید سزا دی گئی.
ارس امیری کے خالہ زاد بھائی محسن عمرانی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ اتوار کے روز کورٹ آف کیسیشن نے امیری کی 10 سال جیل کی سزا کی توثیق کر دی جب کہ ایک وکیل بھی موجود نہ تھا۔ علاوزہ ازیں رہائی کے بعد امیری کو سفر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اسی طرح دو برس تک اُس کے کسی بھی سرگرمی یا کام میں حصہ لینے پر پابندی ہو گی۔