ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات

ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بغداد میں‌ امریکی سفارتخانے نے قاسم سلیمان کے قتل کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے پیش نظر اپنے تمام شہریوں کو عراق چھوڑنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں اور کہاہے کہ ” امریکہ کے تمام شہری فوری طور پر ممکنہ فلائٹس پر عراق سے نکل جائیں یا زمینی راستے سے دوسرے ممالک میں چلے جائیں ۔“بغداد میں امریکی سفارتخانے کی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا ہے ۔

جنرل سلیمانی کے امریکی حملے میں مارے جانے پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایران میں 3روزہ سوگ کا اعلان کر دیا،ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کو مارنے والے قاتل سنگین بدلے کا انتظار کریں ،جنرل قاسم سلیمانی ایک بہادر سپاہی تھے،جنرل سلیمانی کےقتل نےامریکہ اوراسرائیل کےخلاف مزاحمت کومزیددگنا کر دیا.

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ امریکہ کو سخت انتقامی کارروائی کیلئےتیار رہنا چاہیے .

بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ 30 دسمبر کو بھی امریکی فوج نے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے کیے تھے، امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے مطابق کتیب حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو سمیت 5 ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے۔ ایران کے خلاف مزید اقدامات کا عندیہ دیتے ہوئے مارک ایسپر نے کہا تھا کہ امریکا ایران کے خلاف مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔

بغداد میں امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حملے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ معابلے پر ایران میں ٹاپ سیکورٹی باڈی کا فوری اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

امریکی حملے میں ایران کے قاسم سلیمانی،عراقی ملیشیا کے کمانڈر جاں بحق، ایران نے دیا امریکہ کو سخت ردعمل

قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟

امریکی محکمہ دفاع پنٹاگان کے مطابق جنرل سلیمانی کو مارنے کا حکم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیا تھا جس پر کارروائی کی گئی۔

Comments are closed.