ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، شیری رحمان میدان میں آ گئیں، کیا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمٰن نے امریکی حملے کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے مارے جانے کے دنیا پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ جنرل سلیمانی مشرقِ وسطیٰ میں سب سے بڑے فوجی شخص کے طور پر ابھرے تھے، انہوں نے مشرقِ وسطیٰ کو ایران کے مفاد میں بدلنے کی کوشش کی۔

بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ 30 دسمبر کو بھی امریکی فوج نے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے کیے تھے، امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے مطابق کتیب حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو سمیت 5 ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے۔ ایران کے خلاف مزید اقدامات کا عندیہ دیتے ہوئے مارک ایسپر نے کہا تھا کہ امریکا ایران کے خلاف مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔

بغداد میں امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حملے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ معابلے پر ایران میں ٹاپ سیکورٹی باڈی کا فوری اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

امریکی حملے میں ایران کے قاسم سلیمانی،عراقی ملیشیا کے کمانڈر جاں بحق، ایران نے دیا امریکہ کو سخت ردعمل

قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟

امریکی محکمہ دفاع پنٹاگان کے مطابق جنرل سلیمانی کو مارنے کا حکم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیا تھا جس پر کارروائی کی گئی۔

قاسم سلیمانی بہادر سپاہی تھے، ایرانی سپریم لیڈر نے کیا دبنگ اعلان، دی امریکہ کو دھمکی

 

Shares: