امریکا کی جانب سے نظر میں رکھے جانے والے ایران کے تیل بردار بحری جہاز "ایڈریان ڈاریا 1” (سابق نام گریس 1) نے 15 سے زیادہ گھنٹوں سے اپنا ٹریکنگ سسٹم روک دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ان شکوک کو ایک بار پھر تقویت مل رہی ہے کہ یہ جہاز شام کا رخ کرنے کے درپے ہے۔

مذکورہ جہاز نے پیر کی شام اپنا خود کار شناخت کا نظام بند کر دیا تھا اور اس کے بعد سے دوبارہ نہیں کھولا۔

سمندروں میں جہازوں کی نقل وحرکت کا سراغ لگانے والی ویب سائٹ ’میرین ٹریفک ڈاٹ کام‘ نے پیر کے روز بتایا تھا کہ ایڈریان ڈاریا 1 ( سابق نام گریس 1) آہستہ روی سے محو سفر ہو کر لبنان کے ساحلوں کے نزدیک ہے۔ اس سے قبل کئی رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ یہ جہاز شام کی بندرگاہ طرطوس کی سمت جانے کے درپے ہے۔

جہاز کے خود کار شناخت کے نظام نے چند روز قبل یہ ظاہر کیا تھا کہ تیل بردار جہاز یونان اور ترکی جانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

Shares: