عراق میں ہمسایہ ملک کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم زور پگڑ گئی
عراق میں ہمسایہ ملک کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم زور پگڑ گئی
تفصیلات کے مطابق عراق میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں ایرانی لیڈر شپ کے خلاف نعرے بازے اور ایران کی عراق کے داخلی امور میں مداخلت کی مذمت کے بعد سوشل میڈیا پر جاری ایک مہم میں ایرانی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے
یہ مہم ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہے جب حال ہی میں عراق کے مختلف شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران مظاہرین نے قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کے پتلے نذرآتش کیے اور ان کی تصاویر مسخ کی تھیں۔ مظاہرین کی طرف سے عراق کے اندرونی معاملات میں تہران کی مداخلت کی شدید مذمت کے ساتھ ایرانی حکومت کے خلاف سخت غم وغصے کا اظہار کیا گیا۔
عراقی حکومت کو بچانے کےلیے ایران کے اہم جنرل کا عراق دورہ
عراق میں گذشتہ ہفتے سے دوبارہ حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔مظاہرین مہدی حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھارہے ہیں اور اس کی برطرفی کا مطالبہ کررہے ہیں۔برطانوی خبررساں ایجنسی رائیٹرز کے مطابق ایران نے عراق میں اپنی ہم نوا حکومت کو بچانے کے لیے مداخلت کی ہے۔عراق کے مقبول شیعہ لیڈر مقتدیٰ الصدر نے اسی ہفتے حکومت مخالف جاری احتجاجی مظاہروں کو ختم کرنے کے لیے کرنے کے لیے قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔