عراق میں شدید قسم کے احتجاج کے پیچھے کس کی حمایت شامل ہے. اس بات کا علم اہم روحانی لیڈر کے بیان سے ہو گیا ہے.، بظاہر مہنگائی کےلیے شروع کیے گئے مظاہروں میں سینکڑوں مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں.
تفصیلات کے مطابق : عراق میں اعلی ترین شیعہ روحانی لیڈر آیت اللہ علی السیستانی نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ پُر امن مظاہرین کی جانب سے اصلاحات سے متعلق مطالبات کی تائید کرتے اور سپورٹ کرتے ہیں۔
عراقی خبر رساں ایجنسی کے مطابق السیستانی کے دفتر کے ایک ذمے دار ذریعے نے بتایا ہے کہ السیستانی یہ باور کراتے ہیں کہ پُر امن مظاہروں میں شرکت تمام عراقیوں کا حق ہے۔ ملک کے اعلی ترین شیعہ مرجع علم نے مطالبہ کیا ہے کہ مظاہروں کے دوران سیاسی قوتوں وغیرہ کے حامیوں کی جانب سے السیستانی کا نام استعمال کرنے یا اُن کی تصاویر اٹھانے سے مکمل طور پر گریز کیا جائے۔
اس سے قبل عراقی صدر برہم صالح نے اعلان کیا تھا کہ وزیراعظم عدال عبدالمہدی اپنا استعفا پیش کرنے پر آمادہ ہو گئے ہیں … تاہم اُن کی شرط ہے کہ اس حوالے سے آئینی اور قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے تا کہ کسی بھی آئینی خلا سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ عراق میں مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگ پہلے بھی سٹرکوں پر نکلے تھے اور اس کے نتیجے میں سنکڑوں ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں. یہ سلسلہ کئی روز تک جاری رہا . اب یہ احتجاج گرین زون تک جانا کافی تشویش ناک امر ہے