عراق کی اہم شخصیت مقتدی الصدر نے فضائی حملے کے بعد دبنگ اعلان کردیا

0
33

عراق کی اہم شخصیت مقتدی الصدر نے فضائی حملے کے بعد دبنگ اعلان کردیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق :جنرل قاسلم سلیمانی کے نشانہ بننے کے بعد عرق کی اہم شخصیت عراق میں الصدری گروپ کے سربراہ مقتدی الصدر نے جمعے کے روز بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیم القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی اور عراقی گروپوں کے رہ نماؤں کی ہلاکت پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ اُن کے پیروکار عراق کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔

جمعے کے روز جاری بیان میں الصدر نے کہا کہ سلیمانی کو نشانہ بنانا درحقیقت جہاد، مزاحمت اور انقلاب کی روح کو نشانہ بنانا ہے۔ انہوں نے عراقی مزاحمت کاروں بالخصوص جیش مہدی اور الیوم الموعود بریگیڈز کو حکم دیا کہ وہ عراق کی حفاظت کے لیے پوری طرح تیار رہیں۔الصدر نے تمام لوگوں پر زور دیا کہ وہ دانش مندی کا مظاہرہ کریں تا کہ خطے کو خطرے سے دوچار ہونے سے بچایا جا سکے.


واضح رہے کہ بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ 30 دسمبر کو بھی امریکی فوج نے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے کیے تھے، امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے مطابق کتیب حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو سمیت 5 ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے۔ ایران کے خلاف مزید اقدامات کا عندیہ دیتے ہوئے مارک ایسپر نے کہا تھا کہ امریکا ایران کے خلاف مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔

بغداد میں امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حملے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ معابلے پر ایران میں ٹاپ سیکورٹی باڈی کا فوری اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

Leave a reply