عراق میں مظاہرین کی مزید ہلاکتیں
عراق کے دارالحکومت بغداد کے تیران اور ہلانی اسکوائروں کے احتجاجی مظاہروں میں سکیورٹی فورسز کی مداخلت کے نتیجے میں کَل 6 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے ذریعے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔
دونوں اسکوائروں میں مظاہرین بھاری آنسو گیس سے بچنے کے لئے بغلی گلیوں میں منتشر ہو گئے اور وقتاً فوقتاً پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔صحت کے ذرائع سے موصول معلومات کے مطابق سکیورٹی فورسز کی مداخلت سے 3 افراد ہلاک ہو گئے اور اس طرح بغداد کے مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔مظاہرین کے مرکزی مقام التحریر اسکوائر میں مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
ہفتوں سےجاری احتجاج اور مظاہروں نے عراق کے بڑے شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ، اور یہ احتجاج اب خون ریز ہو چکا ہے. اس حتجاج میں عراقی سکیورٹی ایلکاروں کی طرف سے مظاہرین کے قتل اور غوا کا معاملہ اب کافی زیر بحث ہے . بدھ کے روز جاری ایک بیان میں سفارت خانے نے کہا "ہم نہتے احتجاج کنندگان کے قتل، اغوا، آزادی رائے کو درپیش خطرے اور تشدد کی موجودہ لہر کی پُر زور مذمت کرتے ہیں۔ عراقی عوام کو اپنے ملک کے مستقبل کے حوالے سے فیصلے کے سلسلے میں آزاد ہونا چاہیے”۔
عراق میں مظاہرین کی ہلاکتوں پر امریکا نے کیا کہہ دیا