عراق میں نئے وزیر اعظم کی نامزدگی میں‌ کونسا ملک سرگرم

0
36

عراق میں نئے وزیر اعظم کی نامزدگی میں‌ کونسا ملک سرگرم

عراق میں مظاہرین نے ایک بار پھر اپنے ملک میں ایرانی مداخلت کے خلاف غصے کا اظہار کیا ہے۔ اس دوران منگل اور بدھ کی درمیانی شب نجف میں ایرانی قونصل خانے میں تیسری مرتبہ آگ لگائے جانے کا واقعہ رونما ہوا۔

ادھر دارالحکومت بغداد میں نئی حکومت کی تشکیل کے لیے مستعفی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے متبادل کی نامزدگی کے واسطے سیاست ہلچل کا آغاز ہو گیا۔ عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے منگل کی شام عراقی صدر سے درخواست کی کہ وہ 15 روز کے اندر وزارت عظمی کے لیے امیدوار نامزد کر دیں۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنانی تنظیم حزب اللہ بھی عراق میں نئی حکومت کی تشکیل کے عمل میں اپنے طور پر سرگرم ہو گئی ہے۔

بغداد میں فیصلہ ساز اداروں کے مقرب ایک عراقی ذریعے نے بتایا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب میں القدس فورس کا سربراہ قاسم سلیمانی اور حزب اللہ میں عراق کے امور کا ذمے دار محمد کوثرانی مستعفی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کا جاں نشیں نامزد کروانے کے لیے کوشاں ہیں۔ مذکورہ ذریعے کے مطابق سلیمانی اس وقت بغداد میں موجود ہے جب کہ کوثرانی بھی اس حوالے سے شیعہ اور سنی سیاسی قوتوں کو قائل کرنے میں بڑا کردار ادا کر رہا ہے۔

واضح‌رہے کہ عراق میں یکم اکتوبر سے مختلف شہروں میں حکومت مخالف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ سیکورٹی فورسز اور ملیشیاؤں نے عوامی احتجاج کے ساتھ بھرپور طاقت سے نمٹنے کی کوشش کی۔ اس کے نتیجے میں تقریبا 400 مظاہرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ ہزاروں زخمی ہو گئے۔ اس دوران درجنوں مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔
واضح رہے کہ بے روزگاری اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کے خلاف جاری احتجاج میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،اطلاعات کے مطابقعراق میں 2 ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج میں 400 سے زائد ہلاکتوں کے بعد بالآخر عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کو استعفیٰ دینا پڑا.

2 ماہ میں 400 سے زائد ہلاکتیں: عراقی وزیراعظم کا بالآخر مستعفی ہونے کا اعلان

Leave a reply