عراقی شہر نصریہ کے حسین ہسپتال کے کوویڈ وارڈ میں لگنے والی آگ پر پاکستان کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا ہے-
باغی ٹی وی : دو روز قبل عراق کے شہر نصریہ کے حسین اسپتال میں کوڈ وارڈ میں، جسے صرف تین ماہ پہلے کورونا کے مریضوں کے علاج کے تیار کیا گیا تھا، بظاہر آکسیجن کا سلنڈر پھٹنے سے آگ بھڑک اٹھی تھی جس نے پورے وارڈ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا –
اسی دوران ہسپتال کے باہر مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپیں شروع ہو گئیں جن میں پولیس کی دو گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا ہے آتشزدگی میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اس موقع پر عراقی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد ال ہلبوسی نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ ہستپال میں آتشزدگی کا واقعہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ہم عراقی جانوں کا تحفظ کرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں اور وقت آ گیا کہ ہم ان ناکامیوں پر قابو پائیں۔
تاہم اب پاکستان کے وزارت خارجہ کی جانب عراق کے اسپتال میں آتشزدگی پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے-
ترجمان وزارت خارجہ کے دفتر سے جاری بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ عراق کے شہر نصریہ میں واقع ایک اسپتال میں آگ کے افسوسناک واقعے پر حکومت اور پاکستان کے عوام غمزدہ ہیں۔ ہم بہت سوں کو قیمتی جانوں کے ضیاع اور زخمی ہونے پر عراق کے حکومت اور برادرانہ عوام سے دلی تعزیت کرتے ہیں اس غم کی گھڑی میں پاکستان اپنے بھائی ملک عراق کے ساتھ کھڑا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم مرحومین کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالٰی سوگوار خاندانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
واضح رہے کہ عراق ميں ہسپتالوں میں آگ لگنے کا اس برس کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے۔ اس سے قبل اپریل میں دارالحکومت بغداد کے ابن الخطیب ہسپتال میں آگ لگ گئی تھی، جس میں 82 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس وقت بھی ایک آکسیجن ٹینک کے پھٹنے سے آگ لگی تھی۔
عراق میں پھیلی بدعنوانی، پابندیاں اور مدت سے جاری جنگ کی وجہ سے ملک کا نظام صحت بری طرح سے متاثر ہوا ہے اور ایک طرح سے ناکارہ ہو چکا ہے۔ ایک طرف جہاں ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے وہیں کئی بار اس لیے بھی ڈاکٹر دستیاب نہیں ہوتے ہیں کیونکہ خراب صورت حال کے سبب ڈاکٹر دوسرے ممالک میں کام کرنے کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔
حالیہ کچھ دنوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے اور اس وقت یومیہ تقریباً نو ہزار نئے کیسز درج کیے جا رہے ہیں۔ عراق اس وقت بجلی کے بھی شدید بحران سے دوچار ہے جس کی وجہ سے ملک میں آئے دن بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی ہوتے رہتے ہیں۔








