وزیراعظم سٹیزن پورٹل نے ایف جی ای آئی (سی/جی)ڈائریکٹوریٹ،ریجنل دفاتراورسکولوں میں اساتذہ سے غیرتدریسی کام لئے جانے کا دوبارہ نوٹس لے لیا۔
ذرائع کے مطابق متعددوالدین نے وزیراعظم شکایت سیل پر شکایت کی تھی کہ ایف جی ای آئی(سی/جی) کے اساتذہ کوروزانہ ایسے احکامات دے جاتے ہیں جن سے سرکاری سکولوں میں تدریس میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔ اساتذہ کرام‘ پرنسپل‘ محکمہ تعلیم کے افسران چاہتے ہیں کہ تعلیم کا معیار بڑھے لیکن ڈائریکٹوریٹ اورحکومتی احکامات پر عملدرآمد کرنا ان کی مجبوری ہے۔ اساتذہ کرام سے غیر تدریسی کام کثرت سے لئے جا رہے ہیں اور ان میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔والدین نے اپنی شکایت میں کہاکہ ڈائریکٹوریٹ،علاقائی دفاتر،سکولوں اورکالجوں میں غیرتدریسی کام،کلریکل کام، پولیو کے قطرے پلانا‘ مردم شماری کرانا،امتحانات،الیکشن کی ڈیوٹیاں دینا جن میں ووٹر لسٹوں سے لے کر الیکشن کرانا تک شامل ہے۔
دیکھنے میں آرہا ہے کہ کسی سکول میں ٹیچر بچوں کو پڑھانے کے بجائے پرنسپل کی اشیرباد حاصل کرنے کیلئے دفتری کام کرتے نظر آتے ہیں جبکہ سکول کا کلرک کمپیوٹر پر فیس بک سے مستفید ہو رہا ہوتا ہے یا گیمز کھیل رہا ہوتا ہے۔ اگر اسے کوئی کام کہا جائے تو کہتا ہے مجھے کمپیوٹر چلانا نہیں آتا۔ والدین نے مطالبہ کیاکہ حکومت کو تمام اداروں کا سروے کرانا چاہئے کہ خواتین کے سکولوں میں کلرک ان سے لوٹ مار کر رہے ہیں۔ ان کا تھوڑا سا بھی جائز کام کرنے کے لئے بھاری رشوت طلب کرتے ہیں اگر حکومت اس پر خصوصی توجہ دے تو لاکھو ں اساتذہ کا بھلا ہو جائے گااور ٹیچر بچوں کو تعلیم دیں گے اور تمام اساتذہ سکول میں موجود کلرک کی لوٹ مار سے بھی بچ جائیں گے۔ والدین نے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ ایف جی ای آئی ڈائریکٹوریٹ کو حکم جاری کیاجائے کہ اساتذہ کوصرف تدریسی کام میں مصروف رکھاجائے اور تمام اساتذہ کی سکولوں میں حاضری یقینی بنائی جائے تاکہ طلباء حقیقی معنوں میں علم کی روشنی سے مستفیدہوسکیں۔
وزیراعظم پورٹل پرشکایت پر ٍڈائریکٹرجنرل فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنزکینٹ گیریژن ڈائریکٹوریٹ راولپنڈی میجرجنرل محمداصغرکی واضح ہدایات کے باوجودایف جی ای آئی ڈائریکٹوریٹ،ریجنل دفاتراورسکولوں میں اساتذہ سے غیرتدریسی کام لیاجارہاہے۔ذرائع کے مطابق والدین کی وزیراعظم شکایت سیل پردرج شکایت پرڈائریکٹرجنرل فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنزکینٹ گیریژن ڈائریکٹوریٹ میجرجنرل محمداصغرنے ہدایات جاری کیں تھیں کہ اساتذہ سے دفاترمیں کام نہیں کروایاجائے گااورایسے تمام اساتذہ جوسکولوں اورکالجوں سے ڈائریکٹوریٹ اورعلاقائی دفاترمیں اٹیچ ہیں انہیں فوری واپس اپنے اداروں میں بھیج دیاجائے تاہم اس پرتاحال عملدرامدنہیں کیاگیاہے۔
ڈائریکٹوریٹ کے جانب سے اٹیچمنٹ ختم کرنے کے مراسلے مورخہ 26جولائی اور29جولائی کوجاری کئے گئے تاہم ڈائریکٹوریٹ میں موجود اساتذہ کو واپس ان کے تعلیمی اداروں میں نہیں بھیجاگیاہے اوروہ ڈائریکٹوریٹ،علاقائی دفاتراورسکولوں کالجوں میں کلیریکل کام کرنے پرمجبورہیں۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ میں 2سینئرپرنسپل،ایس ایس ٹی، ٹی جی ٹی،کمپیوٹرانسٹرکٹرزاورای ایس ٹی اساتذہ،اسی طرح علاقائی دفاترمیں بھی اساتذہ کواٹیچ کیاہواہے جہاں ان سے کلیریکل کام لئے جارہے ہیں۔وزیراعظم پورٹل نے ایف جی ای آئی ڈائریکٹوریٹ سے فوری جواب طلب کرلیاہے اورحکم دیاگیاہے کہ تمام زبانی اورتحریری طورپراٹیچ اساتذہ کوسکولوں،کالجوں،علاقائی دفاتراورڈائریکٹوریٹ سے فوری واپس اپنے اپنے اداروں میں بھیجاجائے۔