کراچی ڈرامہ کھیلنے والے پریشان ہیں :شہباز شریف کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد مل گئے، کسی کو این آر او نہیں دوں گا، عمران خان
اسلام آباد:کراچی ڈرامہ کھیلنے والے پریشان ہیں :شہباز شریف کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد مل گئے، کسی کو این آر او نہیں دوں گا،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ نوازشریف کی وطن واپسی کے لیے اگر برطانیہ جانا پڑا تو جاؤں گا اور اس معاملے پر بورس جانسن سے خود بات کروں گا، شہبازشریف کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد مل گئے، کچھ بھی کرلیں این آر او کسی کو نہیں ملے گا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹر کو وزیراعظم عمران خان نے خصوصی انٹرویو دیا۔ نوازشریف کی وطن واپس سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’نوازشریف کی واپسی کیلئے برطانیہ جانا پڑا تو خودجاؤں گا، اگر ضرورت پڑی تو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے خود بات کروں گا، انہوں نے ملک کے ساتھ جوبھی کیا بدقسمتی سے عدلیہ نے ہمیشہ اُن کا ساتھ دیا‘۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’لاہورہائی کورٹ سے سفارش کی تھی کہ وہ 7 ارب روپے کاضمانتی بانڈ مانگیں، عدلیہ نےہماری بات نہیں مانی اور شہبازشریف کی گارنٹی پر باہر جانے دیا، بدقسمتی سے پاکستان میں لوگ اقتدار میں صرف جائیدادیں بنانے آتے ہیں، میں سمجھتا ہوں وفاداری اقتدار کیلئے نہیں منشورکیلئےہونی چاہیے‘۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اسحاق ڈار کو اُس وقت کے وزیراعظم نے پاکستان سے باہر بھگایا، شہبازشریف کا ایک بیٹا فرار ہوا جبکہ نوازشریف کے دو بیٹے بھی مفرور ہیں، جب ان سے پوچھو کہ بیٹےکیوں بھاگےتو کہتےہیں برطانوی شہری ہیں، نوازشریف کے بیٹے اربوں روپےکی جائیدادوں کےمالک ہیں‘۔
اپوزیشن رہنماؤں کے بارے میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’میں ان سب کو جانتاہوں یہ کیا سے کیا بن گئے، ان کاون پوائنٹ ایجنڈا ہےکہ عمران خان پر ایسا دباؤ ڈالا جائے کہ یہ ہماری جان چھوڑ دے، میں نے دس سال قبل ہی پیش گوئی کی تھی کہ یہ سب اکٹھے ہوجائیں گے، وزیراعظم بننے کے بعد قوم سے پہلے خطاب کرتے ہوئے بھی ان کے اتحاد کی بات کی تھی‘۔
’کرپٹ لوگوں سے جب اثاثوں یا پاناما لیکس سے متعلق سوالات کے جوابات مانگو تو یہ دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم قانون سے بالاتر ہیں، اس لیے جتنی مرضی خلاف ورزی کریں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، انہوں نے پہلے دن سے مجھ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی مگر کامیاب ہوئے اور نہ ہی مستقبل میں ہوں گے‘۔
قائد حزب اختلاف کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’لندن سے شہباز شریف کو واپس نہیں آنا تھا مگر کرونا کی وجہ سے وہ وطن واپس آگئے، ہمیں شہبازشریف کےخلاف ایسے شواہد اور ثبوت مل گئےہیں کہ اب وہ بچ نہیں سکےگا، 300 ارب روپے سے زائد رقم کی ہیر پھیر کے یہ تمام ثبوت دستاویزات کی شکل میں موجود ہیں‘۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ہماری کوشش ہے ایسا ملک بنائیں جو قرض لینے کے بجائے غریب ممالک کو مدد فراہم کرے، کوشش کررہےہیں پناہ گاہیں بنائیں تاکہ مزدوروں کو فراہم کی جاسکے اور مزدو رہائش کی رقم بچا کر اہل خانہ کو بھیج دیں، ہم غریبوں کیلئے ہیلتھ کارڈ سہولت لائے تاکہ شہریوں کا مفت علاج ہوسکے‘۔
’فیٹف کےمعاملے پر اپوزیشن نے این آراو لینے کیلئے حکومت کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی، جب انہیں ناکامی ہوئی تو پھر باپ اور بیٹی سڑکوں پر نکل گئے‘۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اپوزیشن جماعتوں کے جلسے دیکھ کر میری پارٹی کے لوگ بھی گھبرا جاتےہیں، میرے نادان دوستوں نے بھی مشورے دیے مگر میں نے کہا جلسے کرنے دو کیونکہ جمہوریت میں سب کو احتجاج کا حق حاصل ہوتا ہے‘۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ’یہ کچھ بھی کرلیں کسی صورت این آر او نہیں دوں گا، پارٹی میں کچھ لوگوں کی رائےتھی اپوزیشن سےبات کی جائے مگر میں نے پہلے ہی بتا دیا کہ بات چیت کا فائدہ نہیں کیونکہ یہ این آر و ہی مانگیں گے، معافی دینے کا مطلب ملک تباہ کرنا ہے‘۔
وزیراعظم نے بتایا کہ ’پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک کا قرضہ 41 ارب ڈالر تھا، انہیں ڈھائی ارب ڈالر قرض کی قسط ادا کرنا ہوتی تھی، ہم 10ارب ڈالر قسط ادا کر رہے ہیں‘۔
عمران خان نے کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری اورآئی جی اغواکوکامیڈی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’چھوٹے موٹے مقدمےبنا کر ان لوگوں کو ہیروبنایا جارہا ہے‘۔
بین الاقوامی سازشوں پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل اور بھارت کی لابیاں امریکامیں ایک ساتھ کام کرتی ہیں، آج وہ لوگ اپوزیشن کے لیے کام کررہے ہیں، اس کا واضح ثبوت بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا ہے، جس نے پاکستان میں خانہ جنگی شروع ہونے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے برطرف کیا جارہا ہے‘۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’بھارتی میڈیا نوازشریف کو ہیرو بنا رہا ہے، وہ ہماری افواج کی برائیاں کرکے نوازشریف کی قصیدہ گوئی میں مصروف ہے‘۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اس بات کا علم ہے کہ پاکستانی فوج سپر پاور ہے اس لیے وہ ہم سے خوفزدہ ہے، ان کی کوشش ہے پاکستان کاحال روس کی طرح ہوجائے، ہمارے22سیکیورٹی اہلکاروں کو کس کی ایما پر شہید کیا گیا، کون ہمارے اہلکاروں کو شہید اور ملک میں شیعہ سنی فساد کرانے کی کوشش کررہا ہے‘۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سےلوگ تکلیف میں ہوتے ہیں توصبربھی نہیں کرتے، گھر کو قرضے سے نکالنے کیلئے 2 طریقےہیں، پہلا آمدنی بڑھاؤ دوسرا اخراجات کو کم کرو، ہم قرض لے کر ہی حکومت چلا رہے ہیں، ایسےمیں گھر والوں کے پاس مائیک لےجاؤ تو وہ ردعمل دیں گے، مقروض گھرکوٹھیک کریں گے تو گھر والے تکلیف سے گزریں گے‘۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مدینہ کی ریاست کے پہلے5سال دیکھ لیں کتنی مشکل سےگزرےہیں، قوم میرا ساتھ دے جلد سارے مسائل حل کردوں گا‘۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میرا اور آرمی چیف کا ایک ہی مقصد پاکستان کو بہتر کرنا ہے، دونوں کا مقصد ایک ہی ہے اس لیے پہلی مرتبہ سول عسکری تعلقات اچھے ہیں‘۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لاہورکا راوی سٹی اور کراچی کا بنڈل آئی لینڈ منصوبہ پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا، بنڈل آئی لینڈ سے چالیس ارب ڈالر کی آمدنی ہوگی، بیرون ملک پاکستانی بنڈل آئی لینڈمیں سرمایہ کاری کریں گے کیونکہ انہیں مجھ پر بھروسہ ہے اور وہ سندھ حکومت پر اعتبار نہیں کرتے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بنڈل آئی لینڈ کا سب سے زیادہ فائدہ صوبہ سندھ کو ہوگا، سندھ حکومت کو تو ہمارا شکریہ ادا کرناچاہیے کیونکہ ہم نے مل کر کام کرنے کی پیش کش کی‘۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ کے تمام شہریوں میں ہلیتھ کارڈ تقسیم کیے گئے، ہماری کوشش ہے کہ پنجاب کے سفید پوش طبقے کو بھی ہیلتھ کارڈ پہنچائے جائیں، حکومت پاکستانی تاریخ میں پہلی بار غریبوں اور تنخواہ دار طبقے کے لیے گھر بنا رہی ہے، ایک لاکھ گھر کے منصوبے میں شامل ہر گھر پر حکومت تین لاکھ روپے سبسڈی دے گی، بینکوں کو پابندکریں گےکہ 5 فیصد شرح سود پر شہریوں کو گھروں کےلیے قرض دیں، اگر شرح سود میں بہت زیادہ اضافہ بھی ہوا تو ہم 7 فیصد پر قرض دیں گے اور اگر شرح سود کم ہوگئی تو قرض پر بھی کم کردیں گے‘۔
عمران خان نے بتایا کہ ’بھارت میں گھروں کیلئے قرض10 فیصد شرح سود پر دیا جاتا ہے، ایسے ہی امریکا اور یورپ میں بھی گھروں کیلئے قرض دیاجاتا ہے‘۔