سی او ہیلتھ لاہورکی غفلت ہیلتھ ورکرز بھی کرونا کا شکارہونے لگے

0
55

لاہور:فرنٹ لائن پرلڑنے والوں کے لیے بڑی خبر،کرونا وائرس سے لڑنے والوں کے لیے نہ تو کرونا کٹس اور نہ ہی سینٹائزرز مل رہے ہیں ، دوسروں کو کرونا سے بچانے والے خود کرونا سے نہ بچ سکے ، اطلاعات کے مطابق لاہور کے مختلف ہسپتالتوں میں کرنے کرنےوالے عملے کے لوگوں کو بھی کرونا وائرس ہونے کی اطلاعات ہیں

سی او لاہور کی سستی اور غیرذمہ داری کی وجہ ہیلتھ ورکروں کی جانیں خطرے میں پڑگئی ہیں، یہ بھی معلوم ہوا کہ سی او کے آفس میں مختلف جگہوں پرکرونا سے بچاو کا حفاظتی سامان موجود ہے پھربھی وہ فر اہم کرنے میں مخلص نہیں ہے، ذرائع کےمطابق سی او لاہور کی غیرذمہ داری لوگوں کی جانوں کےلیے خطرہ بن رہی ہے

باغی ٹی وی کے مطابق لاہورمیں ایسے مقامات پرجہاں کچھ ڈیٹا آپریٹرز کرونا وائرس کے ٹیسٹس رپورٹس کا اندراج کرنے والے اہلکار کو بھی اس وقت سخت بخار میں ہے، اطلاعات کے مطابق سی او لاہور نے کچھ لوگوں کو مختلف مقامات پر کرونا کے حوالے سے اہم ذمہ داریاں دی ہیں،اس کے علاوہ 37 سے زیادہ سکول نیوٹریشن ہیلتھ سپروائرز کو بھی کرونا کے حوالے سے اہم ذمہ داریاں نبھانے کےلیے تعینات کیاگیا ہے

ذرائع کے مطابق یہاں پرکام کرنے والے ورکروں کے لیے کسی قسم کی حفاظتی تدابیر اختیار نہیں کی گئیں ، نہ تو ان کو ماسکس فراہم اور نہ ان کو کرونا سے بچاوکے لیے کٹس فراہم کی گئی،اس کے ساتھ ساتھ ان کو کرونا وائرس سے بچاو کے لیے سینیٹائزرز فراہم کئے

اطلاعات کے مطابق ان ورکروں کو کرونا وائرس ہونے کی اطلاعات ہیں‌ کہ عائشہ علی اور ذیشان بٹ نامی ہیلتھ ورکروں کو کرونا پازیٹو آیا ہے ان میں سے ایک کو سروسز اوردوسرے مریض کو گنگا رام ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے ، ان کی رپورٹ فائنل مراحل میں ہیں

Leave a reply