اسلام آباد:غیر ملکی مراسلے پر غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کیا جائے،پاکستان میں اس حوالے سے پھیلائی جانے والی گفتگو کے متعلق اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاسی صورت حال میں بار بار غیرملکی مراسلے کوزیربحث نہ لایا جائے یہ حساس معاملہ ہے،
عاصم افتخار نے کہا کہ سائفر معاملے پر دفتر خارجہ نے تفصیلی وضاحت جاری کی ہے، اس پر کچھ سیاسی بیانات آ رہے تھے جو کہ درست نہیں تھے، اس معاملے پرحالیہ بیان بھی اس لیے جاری کیا گیا، ہمارے بیانات کا ٹرانسکرپٹ موجود ہے اسے دیکھا جاسکتا ہے، اس معاملے پر غیر ضروری ،غیرذمہ دارانہ بیانات سےگریز کیا جانا چاہیے۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان کا دفترخارجہ ایک منظم اور مربوط طریقہ کے تحت کام کرتا ہے، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اعلامیہ کےبعدکوشش رہی تمام ممالک سےتعمیری، مثبت سفارتی تعلقات قائم کیےجائیں، دفترخارجہ نے تمام وقت تعمیری اور مثبت سفارتی تعلقات قائم کرنے کی کوشش پر بھی فوکس رکھا۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بہت بہتر ہے، تاہم وہاں معاشی اور اقتصادی حالات قدرے خراب ہیں، افغانستان کو اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا مگر انکی حکومت تسلیم کرنے کا معاملہ ابھی بھی بہت قبل از وقت ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ صرف ہمارے ہی نہیں بہت سے ممالک کے سفارتخانے کابل میں ہیں، اور بہت سے ممالک اپنے ملکوں سے بیٹھ کرافغانستان سے سفارتی تعلقات رکھ رہے ہیں، اس معاملے پر بحث سمجھ سے باہر ہے۔