اس بار تو پولیس نے ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی، جج کا پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ
انسداد دہشتگردی عدالت میں عمران خان کی پیشی پر جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی،
پی ٹی آئی رہنما اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ اے ٹی سی کے جج راجہ جواد کی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے اسدعمر، راجہ خرم، علی نواز، مراد سعید، شہزاد وسیم اور زلفی بخاری کی عبوری ضمانتیں منظور کرلیں، عدالت نے زلفی بخاری کی تھانہ گولڑہ میں درج مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرلی۔
دوران سماعت جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 2 ہفتوں تک کی عبوری ضمانتیں اس لئے دے رہے ہیں تاکہ شیلنگ سے بچا جائے،جج نے پی ٹی آئی رہنماﺅں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بار تو پولیس نے آپ پر ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی ہے،وکیل بابر اعوان نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ نئے مقدمات کی نئی ضمانتیں دائر کر رہے ہیں،جج اے ٹی سی اسلام آباد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پرانی سے تو نمٹ لینے دیں پھر نئی کو بھی دیکھتے ہیں،عدالت نے کیس کی مزید سماعت2 ہفتوں تک ملتوی کردی
تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایک اور دہشتگردی کے پرچے کی ضمانت کے لیے عدالت میں حاضر ہوں، ملک کو معاشی اور سیاسی تباہی کا سامنا اور حکومت کا سارا وقت جھوٹے مقدمات بنانے میں خرچ، حکمران اس ملک کے ساتھ کرنا کیا چاہتے ہیں؟
دوسری جانب یاسمین راشد کو پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،تھانہ سول لائن پولیس نے رپورٹ سیشن کورٹ لاہور میں پیش کر دی جس میں کہا گیا کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کو ہراساں نہیں کیا،سیشن کورٹ لاہور نے پولیس کی رپورٹ کی روشنی میں درخواست نمٹا دی،یاسمین راشد کی جانب سے دائر درخؤاست میں کہا گیا تھا کہ پولیس غیر قانونی طور پر ہراساں کررہی ہے،عدالت پولیس کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے،
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے
زمان پارک سے اسلحہ ملنے کی ویڈیو
زمان پارک، اسلحہ ملا،شرپسند عناصر تھے،آئی جی سب دکھائینگے،وزیر داخلہ