لاہور:چوہدری نثاروزیراعلیٰ پنجاب کی شرط پرحلف اٹھارہےہیں؟بزدارکوکون سی وزارت دی جائےگی؟اہم خبروں کا بازارگرم،اطلاعات کے مطابق سابق وزیرداخلہ اورریاست اورریاستی اداروں کو عزت دینے کے حوالے سے مشہورسیاسی شخصیت چوہدری نثار کل پنجاب اسمبلی کا حلف اٹھا رہے ہیں اوراس حوالے سے مختلف قسم کی قیاس آرائیاں جاری ہیں
ایک طرف ش لیگ کے سربراہ شہبازشریف کوشاں ہیں کہ چوہدری نثار اگر ن لیگ میں نہیں جانا چاہتے توش لیگ میں آجائیں ، اس حوالے سے چوہدری نثارکودعوت وپیغام کا سلسلے کے ذریعے تیارکرنے کی کوششیں جاری ہیں
دوسری طرف یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف چوہدری نثار کو پارٹی میں لینے کے حوالے سے بالکل تیار نہیں بلکہ اپنے خاص دوستوں میں بیٹھ کرچوہدری نثار کی ذات پربہت زیادہ کیچڑاچالتے ہیں اوریہ کہتے ہیں کہ چوہدری نثارایک سازشی شخص ہے جس کی وجہ سے وہ اقتدار سے محروم ہوئےہیں
ادھر یہ بھی خبریں بڑی تیزی سے گردش کررہی ہیں کہ چوہدری نثار اج بھی ایک باوقارسیاستدان کی حیثیت سے تمام ریاستی اداروں میں قدرکی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ نوازشریف کی خواہش کے باوجود ان کے دوراقتدار میں چوہدری نثآر کے خلاف کوئی مقدمہ یا سازشی کھیل پنپ نہ سکا
ان کے بارے میں ان کےدوستوں ، رشتہ داروں اورمقتدراداروں کے سربراہان کا یہ حسن ظن ہے کہ چوہدری نثارسیاست ، دولت حتیٰ کہ جان بھی قربان کرسکتے ہیں لیکن وہ کبھی بھی اس ملک ، ملک کی عوام ،سیکورٹی اداروں اوردیگرمقتدراداروں سے بے وفائی نہیں کرسکتے ،کیونکہ وفا ، محبت اورقربانی ان کے خون میں شامل ہے
ادھر لاہور،اسلام اباد میں یہ بھی خبریں پھیل رہی ہیں کہ چوہدری نثاراگرپنجاب کے وزیراعلیٰ بنتے ہیں تو وہ آنے والے وقتوں میں ن اورش لیگ میں اپنے حامیوں کوکھینج کواپنے ساتھ ملا لیں گے جس کا لامحالہ فائدہ چوہدری نثار اورجس جماعت کی وہ حمایت کریں گے اس کو ہوگا
یہ بھی کہا جارہا ہےکہ اسی فارمولے کے تحت ہوسکتا ہے کہ چوہدری نثار کوعثمان بزدار کی جگہ وزیراعلیٰپبجاب لگا کرعثمان بزدار کوجنوبی پنجاب کے صوبے کا عبوری وزیراعلیٰ لگایا جاسکتا ہے
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اگرچوہدری نثارپنجاب کے وزیراعلیٰ بنتے ہیں تو آنے والے الیکشنوں میں عمران خان کومشکلات کے باوجود 2018 کے انتخابات سے زیادہ سیٹیں دلواسکتےہیں ، ہوسکتا ہے کہ اسی فارمورلے عمل ہورہا ہو اورآنے والے اگلے چند ہفتوں میں اس پرعمل ممکن ہوسکے
دوسری طرف بعض سیاسی جماعتوںکے قائدین کے تبصروں کے جواب میں چوہدری نثار کہتے ہیں سوچ اور مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، الیکشن کا بائیکاٹ کرنا اور میدان کھلا چھوڑنا بڑی سیاسی غلطی ہوگی۔
سابق وزیر داخلہ چودھری نثار نے اسمبلی سے تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا اعلان کر دیا۔ اپنے بیان میں کہا کہ حلف اٹھانے کا فیصلہ عوام کے ساتھ مشاورت سے کیا، الیکشن کا بائیکاٹ کرنا اورمیدان کھلا چھوڑنا اس سے بھی بڑی سیاسی غلطی ہوگی، سیٹ چھوڑ کر ضمنی الیکشن میں حصہ لینا عجیب منطق ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حلف لینے کا مقصد حلقے میں سیاسی حالات اورمحرکات کو کنٹرول کرنا ہے، عوام کو کورونا سے بچانا بھی حلف لینے کی وجہ بنا۔ یاد رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں چودھری نثار پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 10 سے بطور آزاد امیدوارجیتے تھےتاہم انہوں نے تاحال حلف نہیں اٹھایا۔