منہال زاہد سخی

سب کچھ بھول بھلا کر پھر وہ شعر کہتا ہے
سب کو چپ لگا کر پھر وہ شعر کہتا ہے

بیزار نظر آتے تھے جو شعر و شاعری سے
اب اس گروہ کا ہر فرد شعر سنتا ہے شعر کہتا ہے

پریشان نظر آتے ہیں گھر کے سبھی افراد کہ
سب کو ستاتا ہے اسے الہام ہوتا ہے پھر یہ شعر کہتا ہے

وہ منظر کی خوبصورتی بڑھانے میں کوشاں ہے
وہ منظر کو چار چاند لگانے میں شعر کہتا ہے

یہ شاعری ہے کیا سچ ہے کیا جھوٹ ہے اس میں
گھما پھرا کر کہتا ہے پھر وہ شعر کہتا ہے

سب متاثر نظر آتے ہیں اب شعراء سے سخی
اس دور میں ہر فارغ شخص شعر کہتا ہے

#قلم_سخی

Shares: