انتخابی رولزکےتحت این اے249انتخاب کالعدم ہوسکتا ہے؟اہم شخصیت نےبیان دیکرپی پی کوغمگین کردیا

اسلام آباد:انتخابی رولزکےتحت این اے249انتخاب کالعدم ہونےجارہا ہے؟اہم شخصیت نےبیان دیکرپی پی کوغمگین کردیا ،اطلاعات کے مطابق اہم حکومتی شخصیت نے انتخابی رولز کے حوالہ دے این اے 249 کے الیکشن کالعدم ہونے کا اشارہ کردیا ہے ،

اسی بات کوآگے بڑھاتے ہوئے شہباز گل نے کہا ہے کہ یہ چور بازاری نہیں چاہیئے، قوم اس کی متحمل نہیں ہوسکتی، وزیراعظم عمران خان کا انتخابی اصلاحات کا فیصلہ درست ہے، اگلا الیکشن انتخابی اصلاحات سے کرائیں گے۔

معاون خصوصی شہباز گل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے کراچی ضمنی انتخابات کے حق میں نہیں تھے، ملک میں کورونا کے مریضوں میں اضافہ تشویشناک ہے،

شہبازگل نے کہا کہ تمام جماعتوں کا خیال تھا الیکشن تاخیر سے ہونا چاہیئے، این اے 249 کے نتیجے کو جمہوریت کیلئے افسوسناک کہوں گا،

شہبازگل نے کہا کہ چوروں کی اخلاقی گراوٹ دیکھیں کہ دوسروں کوچورکہہ رہے ہیں ، مریم بی بی، زبیر صاحب چیخ رہے ہیں کہ ان کے ساتھ دھاندلی ہوگئی، الیکشن رولز کے مطابق 10 فیصد سے کم ٹرن آؤٹ پر الیکشن کالعدم ہو جاتا ہے۔

یاد رہے کہ پیپلزپارٹی کے قادرخان مندوخیل 16156 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے،ن لیگ کے مفتاح اسماعیل 15473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

ٹی ایل پی کے نذیر احمد 11125 ووٹ لے کر تیسرے، پی ایس پی کے مصطفیٰ کمال 9227 ووٹ لے کر چوتھے، پی ٹی آئی کے امجد آفریدی 8922 ووٹ لے کر پانچویں اور ایم کیوایم کے حافظ محمد مرسلین 7511 ووٹ لے کر چھٹے نمبر پر رہے

این اے 249 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 39 ہزار سے زائد ہے، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 1 ہزار 656 ہے جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 37 ہزار 935 ہے

اگرانتخابی رولز کودیکھا جائے توحلقہ این اے 249 اس کے تحت نہیں آتا کیوں‌ کہ اس کے ڈالے گئے ووٹوں‌کی شرح زیادہ ہے

Comments are closed.