اسحاق ڈار سینیٹ کے رکن بنے ہی نہیں تو نااہل کیسے کیا جائے؟ الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے لیکن دوران سماعت الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ اسحاق ڈار سینیٹ کے رکن بنے ہی نہیں تو نااہل کیسے کیا جائے؟.

الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بدھ 7 ستمبر کو پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کے خلاف دائر ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نادہندگی کے باعث اسحاق ڈار کی نااہلی کی استدعا کرنے والے درخواست گزار اظہر صدیق الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوئے۔ ان کے معاون وکیل کی جانب سے الیکشن کمیشن میں دلائل دیئے گئے۔

اپنے دلائل میں ان کا کہنا تھا کہ درخواست پر اسحاق ڈار نے جواب جمع کرانا تھا، جس پر الیکشن میشن کے ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ جواب کو چھوڑیں آپ اپنی بات کریں، ہائیکورٹ میں اظہر صدیق کہتے ہیں کیس نہیں چلتا، یہاں سماعت مقرر کریں تو وہ پیش نہیں ہوتے۔

خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ممبر ای سی پی نے کہا کہ جن نکات پر نااہلی کی استدعا کی گئی وہ درخواست میں ہیں۔ ممبر بلوچستان نے کہا اسحاق ڈار کامیاب امیدوار ضرور ہیں لیکن انہوں نے حلف نہیں اٹھایا،اور حلف اٹھائے بغیر کوئی بھی سینیٹ کا ممبر نہیں کہلا سکتا، اور جو ایوان کا رکن ہی نہیں الیکشن کمیشن اسے نااہل کیسے قرار دے؟۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن کی جانب سے اسحاق ڈار کی نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ سنہ 2017 سے لندن میں مقیم پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر خزان اسحاق ڈار نے جون میں بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں (جولائی) اپنی وطن واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ فی الحال پاکستان واپسی کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اور کہا تھا کہ اگلے ماہ جولائی میں (میرا) پاکستان واپسی کا ارادہ تقریباً کنفرم ہے۔ لیکن اس کے باوجود وہ تاحال وطن واپس نہیں آئے ہیں.

Comments are closed.