اشتہارات اور ڈراموں میں عورت کا استحصال بند کیا جائے،جماعت اسلامی کا عالمی یوم احتجاج پر مطالبہ
عالمی یوم حجاب کے موقع پر جماعت اسلامی شعبہ خواتین کے زیر اہتمام کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس سے عائشہ سید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 4ستمبر عالمی یوم حجاب اس عہد کو دہرانے کا دن ہے ۔
عائشہ سید کا کہنا تھا کہ پاکیزگی مرد وعورت کے حیاء اور حجاب میں پوشیدہ ہے۔ جماعت اسلامی ویمن ونگ دنیا بھر میں متاثرہ مسلمان خواتین سے اظہار یکجہتی کرتی ہے، حجابی تہذیب آج ہر معاشرے کی ضرورت ہے، حجاب خطرہ نہیں تحفظ ہے۔ مسلم خواتین کے حجاب کے معاملے میں جانبداری ترک کی جائے۔ معاشرے کو اسلام کے نظام حجاب کا پابند کیا جائے۔تاکہ مینار پاکستان اور نور مقدم جیسے واقعات نہ ھوں۔ قومیں معاشی بدحالی سے نہیں بلکہ اخلاقی پستی سے ہلاک ہوتی ہیں۔دنیا حجاب کی مخالفت کے بجائے اس کی افادیت کو محسوس کرے دنیا مسلمان خواتین کو حجاب اختیار کرنے کا بنیادی انسانی حق دے،اشتہارات اور ڈراموں میں عورت کا استحصال بند کیا جائے۔
#HijabBeyondAttiresAndForms
آج عالمی یوم حجاب کے موقع پر ملک بھر میں سرگرمیاں جاری ہیں زیر نظر تصاویر کراچی طارق روڈ کی ہیں جہاں حجاب اسٹال کے ذریعے آنے والوں کے تاثرات لئے جارہے ہیں pic.twitter.com/PhHhwiR74D— Mrs Aliya Mansoor⚖️ (@aliyamansoor) September 4, 2021
سکینہ شاہد کا کہنا تھا کہ ٹی وی ڈراموں میں مقدس رشتوں کے وقار کی پامامالی کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے سب سے پہلے آواز اٹھائی ہے۔ دنیا بھر میں حجاب کی مخالفت اسلامی تہذیب اور نظریے کی مخالفت ہے۔ حیا اور حجاب ہمارا فخر اور شعار ہے۔حجاب کا دہشت گردی یا پسماندگی سے کوئی تعلق نہیں۔ دنیا میں مسلم خواتین کے حجاب پر پابندی کا رویہ اسلام اور مسلمانوں سے تعصب کا عکاس ہے، جماعت اسلامی ملک بھرمیں حجاب کانفرنسز ،فورمز،سیمینارز وغیرہ منعقد کرے گی
دردانہ صدیقی سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عالمی یوم حجاب کے موقع پر ہم دنیا کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ حجاب عورت کے ایک گز کپڑے کا نام نہیں بلکہ پورے معاشرے کو اسلامی قوانین پر عمل کروانے کا نام ہے۔








