اسلام میں عید قربان کی اہمیت . ‏تحریر:عائشہ شاہد

ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ قربانی والے دن اللہ تعالی کے نزدیک آدمی کا کوئی بھی عمل قربانی کا خون بہانے سے زیادہ پسندیدہ نہیں، قیامت کے دن قربانی کا جانوراپنے بالوں، سینگوں اور کُھروں کو لے کر آئے گا، قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے سے اللہ تعالی کے ہاں قبولیت کے مقام کو پا لیتا ہے، اس لئے تم خوشی خوشی قربانی کیا کرو۔ (سنن ترمذی)

حضرت سیدنا علی المرتضیؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اے لوگو ! تم قربانی کرو،اوران قربانیوں کے خون پر اجروثواب کی امید رکھو،اس لئے کہ (ان کا ) خون اگرچہ زمین پر گرتا ہے لیکن وہ اللہ تعالی کی حفظ وامان میم چلا جاتا ہے.

ہمیں بڑھ چڑھ کرثواب لینا چاہیے ایک قربانی کرنے سے ہزاروں لاکھوں نیکیاں مل اورکیا چاہیے. دنبے اوربھیڑکے بدن پرکتنے لاتعداد بال ہوتے ہیں؟؟

اگر کوئی صبح سے شام تک گنتی کریں تو بھی نہ گن سکے ہمارے پندرہ بیس ہزارکے مقابلے میں کتنی بے حساب نیکیاں ملیں گی؟ ہمیں اس قدر اجروثواب کو دیکھ کر خوب بڑھ چڑھ کر قربانی کرنی چاہیئے۔واجب تو واجب ہے ہی اگروسعت ہوتو نفلی قربانی بھی کرنی چاہیئے۔ یعنی اگر اللہ جل شانہُ نے مالی فراخی عطا فرمائی ہے.

محسن اعظم محسن انسانیت، ،نور مجسم،رحمت عالم ﷺ آقائے دو جہاں کی جانب سے اور آپ ﷺ کے اصحابؓ و اہلبیتؓ کی طرف سے بھی قربانی کیجیئے۔ صرف جانور ہی قربان نہ کریں اس عید پر اپنی ضد، انا، حسد، بدگمانی کو بھی قربان کیجیئیے، دل صاف کیجیئے تاکہ قربانیاں قبول ہوسکیں. جس طرح درخت کی قیمت اس کے پھل کے حساب سے ہوتی ہے اسی طرح انسان کی قیمت اس کے عمل اورکردار کے حساب سے ہوتی ہے. شکریہ

@BinteChinte

Comments are closed.