اسلام میں عورت کا مقام
اسلام ایک ایسا عالمگیر مذہب ہے کہ جس نے عالم انسانیت سے ظلم کے اندھیروں اور جہالت کا خاتمہ کرکے عدل و انصاف کا بول بالا کردیا اور عورت جو کہ اس دور جہالت کے وقت مظلوم طبقہ تھی اور سب سے نیچ طبقہ سمجھتے تھے اور ان کی کوئی عزت نہیں تھی. اسلام نے اسے اتنا اونچا مقام دے دیا کہ جنت ان کے قدموں کے نیچے ہوگئی.
تاریخ گواہ ہے کہ تمام مذہبوں میں اسلام وہ واحد مذہب ہے جس نے عورتوں کو اعلیٰ مقام دیا اور عورت کو ماں، بہن، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سے اسکی کھوئی ہوئی عزت و احترام دوبارہ دلا دی.
دوسرے مذاہب میں عورت کی ذرا برابر بھی حیثیت نہیں تھی.
بیٹی پیدا ہونے پر اسے زندہ دفن کیا جاتا تھا اور عورتوں پر وہ وہ مظالم ڈھائے جاتے تھے کہ جسے آج کوئی سوچ بھی نہیں سکتے.
اسلام میں عورت کی حیثیت کے حوالے سے بے شمار احادیث موجود ہے. جس میں ایک مندرجہ ذیل ہیں.
خاتم النبیین حضور اکرم(ص) نے فرمایا کہ جس عورت نے پانچویں وقت کی نماز پڑھی، رمضان شریف کے روزے رکھے، اپنے نفس کو غلط کاموں سے روکا اور اپنے شوہر کی تابعداری کی وہ جنت الفردوس میں جس دروازے سے داخل ہونا چاہے اسے اجازت ہوگی.
اسلام نے عورت کو وراثت میں حق دیا اور عورت کو ماں کے روپ میں وہ مقام دیا کہ ان کے قدموں کے نیچے جنت رکھ دی اور ان کے چہرے کو محبت کی نظر سے دیکھنے سے ایک حج کا ثواب مل جاتا ہے.
اسلام نے ماں کو باپ سے تین درجہ مقدم رکھا.
اسلام نے عورت کو اتنی عزت دی کہ قرآن مجید میں دو سورتیں(سورۃ النساء اور سورۃ مریم) کے نام پر نازل کردی.
حضرت محمد ص نے آخری خطبہ حجتہ الوداع میں بھی عورت کے ساتھ حسن سلوک کی تلقین کی.
ایک موقع پر حضور اکرمؐ نے فرمایا: ‘کی جس نے دو لڑکیوں کی پرورش کی یہاں تک کہ وہ بلوغت کو پہنچ گئی تو قیامت کے دن میں اور وہ شخص اس طرح آئیں گے۔ آپؐ نے اپنی شہادت کی انگلی کو ساتھ والی انگلی سے ملا کر دکھایا۔
اب عورتوں کو سوچنا ہوگا کہ اسلام نے عورت کو اتنا اونچا مقام دیا مگر بدلہ میں اب عورتیں کیا دی رہی ہے.
اسلام نے عورتوں پر باریک کپڑوں کو استعمال کرنے پر پابندی لگادی ہے مگر آج ہم اپنے بازاروں پر نظر دوڑائیں تو ہماری آنکھیں شرم سے جھک جائیگی.
آج جو عورت ایک بار پھر سے ذلالت کی طرف جارہی ہے اور ان پر دنیا تنگ ہورہی ہے ان میں عورتوں کا بھی برابر کا قصور ہے کہ دین سے دور ہوتی جارہی ہے.
عورت معاشرے کا ستون ہے اور ان کی تربیت سے ہی معاشرے بنتے ہیں اور تباہ بھی ہوتے ہیں.
عورت کے بغیر انسانیت مکمل نہیں ہوتی. آج جو کچھ عورتیں باہر سڑکوں پر نکل کر عورتوں کو آزادی دلانے کی بات آواز اٹھا رہے ہیں اور اسلام کے قوانین کو زنجیر کہہ رہے ہیں دراصل یہ چاہتے ہیں کہ آزادی کے نام پر فخاشی پھیلے اور پہلے جہالت کی زمانے کی طرح عورتوں کی خرید و فروخت جاری ہوجائے.
ٹویٹر : @ZeeAkhwand10