لفظ جہاد عربی زبان کے لفظ جہد سے نکلا ہے جس کے معنی کوشش اور مشق کے ہیں _
یوں تو جہاد کی کی بہت سی اقسام ہیں ہیں جہاد بالسیف، جہاد بالمال ،جہاد باالسان جہاد بالقلم وغیرہ
جہاد بالقلم سے مراد قلم کے ذریعے حق اور سچ کی اشاعت کرنا ہے
حق و حقیقت اور سچائی تک پہنچنے کے لئے کتابوقلم بہترین ذریعہ ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا علم کو قید کر لیا کرو
عرض ہواقید سے کیا مراد ہے؟؟
فرمایا:
یعنی علم کو لکھو۔
جہاد بالقلم کی فضیلت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑے بڑے بادشاہوں کو قلم کے ذریعے اسلام قبول کرنے کی دعوت دی
قلم کی اہمیت کا اندازہ اسی بات سے ہوتا ہے کہ اللہ تعالی نے قرآن کی ایک سورہ کا نام قلم رکھا اور اس کی قسم کھا کر اسے معتبر بنا دیا
ن والقلم وما یسطرون
مدینہ منورہ کے بعد پاکستان واحد اسلامی ملک ہے جو اسلام کی بنیاد پر آزاد ہوا پاکستان کو وجود میں آئے تقریبا 74 برس گزر چکے ہیں مگر پاکستان اسلام دشمن ممالک کی نظر میں کھٹکتا ہے
زبان و مال کے علاوہ جہاد قلم سے بھی کیا جاتا ہے وہ لوگ جن کو اللہ تعالی نے اس صلاحیت سے نوازا ہے قلم کے ذریعے اس جہاد میں بھر پور حصہ لے رہے ہیں
16 دسمبر سانحہ پشاور پر نگاہ ڈالی جائے تو یہ بات واضح ہے کہ بندوق اٹھائے دشمن کا مقابلہ کتاب و قلم اٹھانے والے معصوم بچوں سے تھا ۔ کیا دشمن کتابوں والے ہاتھوں سے اتنا خوف زدہ تھا؟؟
جہاں کچھ لوگ حق و سچ کے لیے اپنا قلم استعمال کر رہے ہیں وہی کچھ لوگ جو اپنے قلم کو بیچ رہے ہیں وہ لوگ اس بات کو بھول رہے ہیں کہ جب ضمیر بکتا ہے تو ایک گھر برباد ہوتا ہے ہے مگر جب ایک قلم بکتا ہے تو پورا معاشرہ برباد ہوتا ہے
یہ وہ لوگ ہیں جو جو اسلام کی تعلیمات کو بھول چکے ہیں ہیں ان کے قلم سے
سچ کی بجائے پیسے کے بول آنا شروع ہوگئے ہیں
ملت کی بجائے غفلت کے الفاظ آنا شروع ہو گئے ہیں
ان کے ہاتھوں میں قلم تو ہے مگر الفاظ غیروں کے ہیں یہ لوگ تو دشمن سے بھی بدتر ہیں کیونکہ دشمن تو سامنے سے وار کرتا ہے کہ لوگ اپنی صفوں میں میں رہ کر اپنی ہی ملت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
قلم کی روشنائی کر رہے ہیں صرفِ آرائش
صحافت کی دکانوں میں سیاست بیچنے والے
تحریر :ملک عمان سرفراز