اسلام مخالف پوسٹ کرنے پر کینیڈا میں بھارتی شہری نوکری سے فارغ

0
56

اسلام مخالف پوسٹ کرنے پر کینیڈا میں بھارتی شہری نوکری سے فارغ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام مخالف پوسٹ کرنے پر کینیڈا نے بھارتی شہری کو نوکری سے فارغ کر دیا

اسلاموفوبیا کوئی نئی بیماری نہیں ہے اور کورونا وائرس کے دوران بھی کچھ ہندوتوا ذہنیت رکھنے والے افراد بھارت کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک میں بھی مسلمانوں کے خلاف خوب زہر اگل رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں عرب ممالک نے سوشل میڈیا پر اسلاموفوبیا پھیلانے والے کئی بھارتی شہریوں کو نوکریوں سے نکالا، اب خبر آئی ہے کہ کینیڈا میں بھی ایسا واقعہ پیش آیا ہے جہاں بھارتی شہری کو اسلام مخالف پوسٹ کرنے پر نوکری سے نکال دیا گیا

کینیڈا میں بھارتی شہری کو اسلام مخالف پوسٹ کرنے پر سکول سے نکلا دیا گیااور رئیل اسٹیٹ کمپنی نے بھی اسکے ساتھ معاہدہ ختم کر دیا . روی ہڈا نامی بھارتی شخص نے سوشل میڈیا پر مسلمانوں کا مذاق اڑایا تھا۔ ٹویٹر پر ٹویٹ کئے جانے کے بعد بھارتی شہری جو ایک سکول میں سکول کونسل چیئر کے عہدے پر تھا اسکے خلاف فوری کاروائی کرتے ہوئے اسے ہٹا دیا گیا ، اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پرنسپل نے تحقیقات شروع کر دی ہیں اب یہ شخص ہمارے سکول میں ملازمت نہین کر سکے گا.

ایک ریئل سٹیٹ کمپنی نے بھی ہڈا کے ساتھ کیا گیا معاہدہ ختم کر دیا ہے اور کہا ہے ہم ایسے نظریات کو نہ تو قبول کرتے ہیں اور نہ ہی حمایت کرتے ہیں.

بریمپٹن کے میئر پیٹرک براؤن کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں اسلاموفوبیا کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم سبھی مذاہب کے ساتھ یکساں سلوک کرتے ہیں۔

بھارت میں اسلاموفوبیا، مسلمانوں سے نفرت کی بازگشت خلیجی ممالک میں بحث جاری

Leave a reply