اسلام اور سیاست تحریر:ذیشان علی

0
65

اسلام دین فطرت ہے اور اس میں سیاست کا تصور بھی موجود ہے، البتہ قرآن کریم فرقان حمید میں لفظ سیاست تو کہیں بھی نہیں آیا لیکن اس حوالے سے چند آیات ہیں جو سیاست کا مفہوم واضح کرتی ہیں، مثلآ ! اصلاح معاشرہ ، عدل و انصاف، ظلم کرنے سے روکنا اور ظالموں کو سزا دینا اور برائی سے نفرت اور اچھائی کی طرف ہے راغب کرنے اور اس کے علاوہ انبیائے کرام کی سیاست کا بھی قرآن مجید میں تذکرہ ملتا ہے،
ان کے پیغمبر نے کہا کہ اللہ تعالی نے تمہارے لئے طالوت کو حاکم مقرر کیا ہے ان لوگوں نے کہا کہ یہ کس طرح حکومت کریں گے ان کے پاس تو مال کی فراوانی نہیں ہے ان سے زیادہ تو ہم حکومت کے حقدار ہیں، نبی نے جواب دیا کہ انہیں اللہ نے تمہارے لیے منتخب کیا ہے اور علم اور جسم میں وسعت عطا فرمائے اور اللہ جسے چاہتا ہے اپنا ملک دے دیتا ہے کہ وہ صاحبِ وسعت بھی ہے اور صاحب علم بھی،
(سورہ بقرہ آیات نمبر 247)
مندرجہ بالا آیات سے ان لوگوں کے سیاسی فلسفوں کی نفی بھی ہوتی ہے جو یہ کہتے ہیں کہ سیاست کثیر مال و اسباب کے ساتھ کی جاتی ہے،
دین اسلام میں سیاست اس فعل کو کہتے ہیں جس کے انجام میں دینے لوگ اصلاح کے بہت قریب اور فساد سے دور ہو جائیں،
لغت میں سیاست کے معنی کو حکومت چلانا لوگوں کی امر و نہی کے ذریعے اصلاح کرنا شمار کیے جاتے ہیں،
اور اصطلاح میں لوگوں کو اصلاح کے قریب کرنا اور فساد سے دور رکھنے کو سیاست کہتے ہیں، علماء کی نظر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور خلفائے راشدین رضوان اللہ اجمعین کی سیرت اور روش نظام درست کرنا اچھی نصیحت کرنا حق و انصاف کی خاطر جنگ کرنا اور افہام تفہیم سے مسائل کو حل کرنا سیاست ہے،
اسلام اس معاملے میں خصوصی امتیاز رکھتا ہے اس کی ابتدائی منزل ہی سیاست سے شروع ہوتی ہے اور اس کی تعلیم مسلمانوں کی دینی اور سیاسی زندگی کے ہر پہلو پر حاوی ہے قرآن مجید میں جنگ و صلح کے قوانین و احکام موجود ہیں،
لیکن ہم اپنی طرف دیکھیں تو ہماری سیاست کیا ہے،
گندی سیاست ادب و احترام لحاظ سب کچھ بالا طاق رکھ دیا جھوٹ، رشوت خوری، عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانا اور غازی جیسے تصورات لازم ہو گئے ہو جیسے سیاست میں،
اس لیے اکثر شریف لوگ اس صورت میں پڑھنے کو مناسب ہی نہیں سمجھتے اور یہ غلط فہمی تو بہت زیادہ عام ہوچکی ہے کہ الیکشن اور ووٹوں کی سیاست کا دین و مذہب سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہوتا یہ غلط فہمی سیدھے سادے لوگوں میں پائی جاتی ہے، خیر یہ اتنا بھی نہیں ہے لیکن نتائج بہت برے ہیں یہ بات بے جا نہیں کہ موجودہ دور کی سیاست بلاشبہ مفاد پرست لوگوں کے ہاتھوں گندگی کا ایک تالاب بن چکی ہے،
سیاست میں اچھے لوگوں کو آگے آنا چاہیے قابل ترین پڑھے لکھے عوام کی خدمت کرنے والے ملک کا نظام چلانے والے،
بلاشبہ نظام کو مستحکم کرنے والوں کو عزت ملتی ہے اور سیاست کرنا جائز ہے اصولوں کے ساتھ سیاست کی جائے بلکل اسلامی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے ایک اسلامی مملکت کو چاہیئے کہ وہ اپنے قانون اور نظام کو بہتر سے بہترین کرے تاکہ ہر شخصں مستفید ہو،

@zsh_ali

Leave a reply