مالی سال 2020-21 کا بجٹ خوش آئند ہے، اسلام آباد چیمبر آف کامرس
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ایوان صنعت و تجارت کے صدر محمد احمد کا کہنا ہے کہ مالی سال 2020-21 کا بجٹ خوش آئند ہے، اس میں کسٹم، ریگولیٹری ڈیوٹیاں کم کی گئی ہیں۔
وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے بجٹ پر رد عمل دیتے ہوئے صدر اسلام آباد چیمبر محمد احمد نے کہا کہ بجٹ میں صنعتوں کو ریلیف دیا گیا ہے اور صنعتوں کو ریلیف دینے سے مہنگائی میں کمی ہو گی، جبکہ فکسڈ ٹیکس سے چھوٹے کاروباری افراد کے مسائل حل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ کی ایک لاکھ تک کی شرط خوش آئند ہے، اس بار کاروبار دوست بجٹ پیش کیا گیا ہے، جبکہ کوئی نیا ٹیکس نہ لگانا خوش آئند بات ہے۔محمد احمد نے کہا کہ بچوں کی درآمدی اشیاء پر مراعات دینا اچھا اقدام ہے، جبکہ بجٹ تقریر سے لگتا ہے بہت مراعات دی گئی ہوں گی۔
اسلام آباد ایوان صنعت و تجارت کے صدر کا کہنا ہے کہ حکومت کی کاروبار کو چلانے سے متعلق سمت نظر آرہی ہے۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم عمران خان نے بھی شرکت کی، وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے آئندہ مالی سال 2020-2021 کے لیے 71 کھرب 30 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں گیارہ فیصد کم ہے۔
حماد اظہر نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فیصد کمی ہوئی، پی ٹی آئی حکومت نے تجارتی خسارہ 31 فیصد کمی کی، 9 ماہ میں تجارتی خسارے میں 21 فیصد کمی کی گئی، تجارتی خسارہ 21 ارب ڈالر سے کم ہو کر 15 ارب ڈالر رہ گیا، ایف بی آر کے ریونیو میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔
بجٹ کا مجموعی حجم71 کھرب 30 ارب روپے رکھا گیا ہے، آمدن کا مجموعی تخمینہ 63 کھرب 14 ارب روپے رکھا گیا ہے، محاصل سے آمدن کا تخمینہ 36 کھرب 99 ارب 50 کروڑ روپے ہے، بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 70 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
اداروں میں اصلاحات کیں، جہاں ضروری تھا وہاں نجکاری کی گئی، میڈ ان پاکستان کے نام سے پاکستانی مصنوعات عالمی منڈیوں میں متعارف کرائیں، کاروباری طبقے کو 254 ارب روپے کے ریفنڈ جاری کیے گئے، پنشن کے نظام میں اصلاحات لائی گئیں، 35 اداروں کو دیگر اداروں میں ضم کرنے کی سفارش آئی ہے، احساس کے انتظامی ڈھانچے کی تشکیل نو کے لیے اصلاحات لائی گئیں، 8لاکھ 20 ہزار جعلی افراد کو احساس پروگرام سے نکالا گیا۔
کاروبار اور صنعت کو ترقی دینے کے لیے اقدامات کیے، جون 2018 میں پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا، ایز آف ڈوئنگ انڈیکس میں پاکستان 190 ممالک میں سے 108 ویں نمبرپر آگیا، ٹاسک فورس نے 43 اداروں کی نجکاری 8 میں اصلاحات کی سفارش کی، آسان کاروبار انڈیکس میں پاکستان 136 سے بہتر ہو کر 108 پر آیا۔








