اسلام آباد میں نئے مندر کی تعمیر لیکن پندرہ سال پرانی مسجد گرا دی گئی
باغی ٹی وی : ماڈل ٹاؤن اسلام آباد میں 15 سال سے زیادہ عرصہ پرانی بنی ھوئی مسجد جسمیں پانچ وقت کی نمازیں آذانیں
اور تعلیم القرآن جاری تھی آج اسے گرا کر حکومت نے نہ جانے کس مدینہ کی ریاست پر عمل کیا ہے . ” مظلوم مسجد ”
مسجد توحید اہلحدیث ماڈل ٹاؤن 1988 میں تعمیر ہوئی۔لیکن بعض شر پسند عناصر نے اسے فرقہ ورانہ شکل دے کر شہید کردیا .
اسکے بعد 1997 میں اس مسجد کی تعمیر کی گئی ۔ مسجد تقریبا 20 سال سے قائم و دائم تھی ۔ اسکے بعد اسکی تعمیر رکوا دی گئی ۔۔
جگہ چونکہ شام لاٹ تھی ۔ اس لئے موجودہ گورنر پنجاب چوہدری سرور صاحب کے ذریعے بار بار کوشش کی گئی کہ مسجد کو اتھارٹی لیٹر جاری ہو جائے ۔۔لیکن انہوں نے بھی بعد میں ہاتھ اٹھا دیئے ۔۔
اس مسجد پر تعمیراتی لاگت تقریباً 3 کروڑ سے زائد ہے ۔ دوسری بات یہ مسجد ” محکمہ اوقاف ” میں رجسٹرڈ ہے۔
تیسری بات ماڈل ٹاؤن اسلام آباد کی تمام کی تمام مساجد کے پاس سی ڈی اے سے متعلقہ کوئی بھی ڈاکومینٹیشن مکمل نہیں ۔۔۔
بغیر کسی نوٹس دیئے ۔۔۔ ایک ہی روز میں اچانک آ کر اس مسجد کو شہید کرنا ۔ ظلم عظیم ہے ۔۔۔
اسی حکومت نے 4 کنال جگہ ہندوؤں کو دیکر اس پر مندر کے لئے سرکاری بجٹ منظور کیا ۔کیا وجہ ہے کہ پانی کے نالے کے قریب کی فضول جگہ جس پر اللہ کا گھر بنا کر اسکو قیمتی بنایا گیا چند مرلوں کے حصول کے لئے اس مسجد کو شہید کیا جا رہا ہے ؟؟؟
ماڈل ٹاؤن اسلام آباد میں
15 سال سے زیادہ عرصہ پرانی بنی ھوئی
مسجد جسمیں پانچ وقت کی نمازیں آذانیں
اور تعلیم القرآن جاری تھی آج اسے گرانا کتنا بڑا ظلم ھے
ھم اسکی بھر پور مذمت کرتے ھیں pic.twitter.com/YtQyvUTS4i— Senator Dr. Abdul Kareem (@SenDrAbdulKarim) July 1, 2020