مزید دیکھیں

مقبول

” کون ہے میرا؟ "تحریر:کنزہ محمد رفیق

ستاروں کی جھلملاتی روشنیوں، سمندر کے گہرے پانیوں اور...

مستونگ ، پولیس ٹرک پر دھماکہ، 3 اہلکار شہید، 16 زخمی

بلوچستان کے علاقے مستونگ میں شمس آباد...

جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر پروفیسر خورشید احمد کا انتقال

جماعت اسلامی پاکستان کے سابق نائب امیر ...

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط بھیجنے کا مقدمہ درج

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو مشکوک اور دھمکی آمیز خطوط بھیجنے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا۔

باغی ٹی وی:تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی آر آئی برانچ کے ڈیوٹی کلرک / بیلف قدیر احمد کی مدعیت میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ تمام ججز کے اسٹاف کو آج خطوط میں نے تقسیم کئے، کچھ دیر بعد قمر خورشید کی کال آئی کہ اس میں پاؤڈر ہے،اس کے بعد تمام ریڈر صاحبان کو مطلع کیا گیا کہ وہ لفافے نا کھولیں، تحریک ناموس پاکستان کا حوالہ دے کر جسٹس سسٹم کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، دھمکی کے لیے مخصوص شکل اور انگریزی لفظ Bacilus Anthracis استعمال کیا گیا۔

ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ تمام ججز صاحبان کے نام لیٹر میں نے تقسیم کروائے، تمام لیٹرز ریشم خاتون زوجہ وقار حسین نامکمل ایڈریس کے نام سے موصول ہوئے، عدالتی اہلکار قمر خورشید نے فون پر بتایا خطوط نہ کھولے جائیں اس میں کیمیکل ہے ریشم اور نامعلوم افراد نے مقدمات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی جبکہ خطوط سے متعلق پولیس کو فوری طور پر آگاہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سمیت 8 ججز کو پاؤڈر سے بھرے دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے تھے جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری عدالت پہنچی دو ججز کے عملے نے خطوط کھولے تو اس کے اندر پاؤڈر موجود تھا، خط کھولنے کے بعد آنکھوں میں جلن شروع ہوگئی، متاثرہ اہلکار نے فوری طور پر سینیٹائزر استعمال کیا اور منہ ہاتھ دھوئے،عدالتی ذرائع نے بتایا کہ خط کے اندر ڈرانے دھمکانے والا نشان بھی موجود ہے، کسی خاتون نے بغیر اپنا ایڈریس لکھے 8 خط ہائیکورٹ ججز کو ارسال کیے ہیں، یہ خطوط چیف جسٹس عامر فاروق سمیت 8 ججز کو بھیجے گئے ہیں، خط ریشم اہلیہ وقار حسین نامی خاتون نے لکھا ہے۔