اسلام آباد جادو ٹونے کی گرفت میں، ڈاکٹر نواز شریف کا کب علاج کریں گے؟ شہباز شریف کی نئی کہانی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کا لندن میں اہم اجلاس ہوا، جس کی صدارت شہباز شریف نے کی ،اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب، سینیٹر پرویز رشید، سینئر رہنما خواجہ آصف، خرم دستگیر، سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، احسن اقبال، امیر مقام اور رانا تنویر نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران لیگی رہنماؤں نے پارلیمنٹ میں ان ہاؤس تبدیلی، احتجاجی تحریک، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن اور الیکشن کمیشن کے نئے چیئر مین کے حوالے سے بھی خصوصی تبادلہ خیال کیاگیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لیگی رہنماؤں نے ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی خیریت دریافت کی جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج نے لیگی رہنماؤں کو بریفنگ دی۔ اسلام آباد جادو ٹونے کی گرفت میں ہے، آپ کو کس نے خبر دی کہ میں وزیراعظم بننا چاہتا ہوں،
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ملک واپسی کی تاریخ نہیں بتا سکتا، ڈاکٹرزچھٹیوں پر ہیں، کرسمس کے بعد ڈاکٹرز سے علاج کیلئے اپوائنٹمنٹ طے ہے، ڈاکٹرز نے کہا تو نوازشریف کوعلاج معالجے کیلئے امریکا لے کر جائیں گے۔ ڈاکٹرزسے علاج کے سلسلے میں ملاقات کرنی ہے۔
شہباز شریف کا قانونی نوٹس،برطانوی صحافی نے شہباز شریف کو پھر جھوٹا کہہ دیا
شہباز شریف نیب کے ریڈار پر، مزید کونسے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا؟
شہباز شریف خاندان کی جائیدادیں اور دو گاڑیاں منجمند کرنے کا حکم، نیب لاہور کا بڑا فیصلہ
شریف فیملی مشکلات کا شکار،شہباز شریف کے بعد کس کی جائیداد ضبط ہونے جا رہی ہے؟
چیئرمین نیب کی کردار کشی کرنیوالی طیبہ گل عدالت پیش، عدالت نے بڑا حکم دے دیا
شہباز شریف نے مزید کہا کہ نیازی نیب گٹھ جوڑ ہو چکا ہے،سارا جو پاکستان کا وزیراعظم ہے اس میں صرف بغض ہے، کوئی اس کو ذرا بھی احساس نہیں کہ عام آدمی کے مسائل کیا ہیں، کاروباری آدمی کے مسائل کیا ہیں، اس کا ایک ہی ایجنڈ ہے کہ اپوزیشن کو ملیا میٹ کرنا ہے یہ ان کی بھول ہے.
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کا مؤقف ہے کہ پارلیمنٹ میں ان ہاؤس تبدیلی آ جائے۔ پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ کے باہر سیاسی ایشوز سے متعلق قیادت کو آگاہ کیا گیا جبکہ پارلیمنٹ میں نئی قانون سازی سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن کے معاملے پر ابھی بات نہیں کرنا چاہتا۔ ہم اہنی پالیسی بنا رہے ہیں،اگر الیکشن ہونے ہیں تو ہمارا موقف ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی آئے پھر الیکشن ہوں،
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت انتہائی غیر سنجیدہ ہے، آرمی چیف کی ایکسٹینشن کو جس انداز میں ہینڈل کیا گیا دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی۔ تمام اضلاع میں دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف مظاہرہ کریں گے، حکومت نے عوام کو مہنگائی کے سوا کچھ نہیں دیا۔
اجلاس کے بعد لیگی رہنما ایون فیلڈ پہنچے تو حسین نواز اور دیگر نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد سینئر رہنماؤں نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کی،