اسلام آباد کی فضاء انتہائی زہریلی، فضائی آلودگی سے مردوخواتین میں بانجھ پن کاخطرہ 20 فیصد بڑھنے کاانکشاف
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی فضا ء انتہائی زہریلی ہوگئی ،پاک ای پی اے کی رپورٹ نے تصدیق کردی،زہریلے ذرات PM 2.5کی مقدار210ug/m3 سے تجاوزکرگئی۔فضا میںزہریلے ذرات کی مقدارخطرناک حد تک بڑھ گئی جو کسی صورت 35ug/m3سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے ،زہریلے ذراتPM2.5 کی مقدرمقررہ حدسے تجاوز سانس کی بیماریاں،پھیپھڑوں کاکینسراور اورہارٹ اٹیک بھی ہوسکتاہے۔یہ زیریلے ذرات گاڑیوںاورفیکٹریوں میں فوصل فیول کے جلنے سے خارج ہوتے ہیں-
باغی ٹی وی : تحقیقی رپورٹ میں فضائی آلودگی سے مردوخواتین میں بانجھ پن کاخطرہ 20 فیصد بڑھنے کاانکشاف ہواہے۔ پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی(پاک ای پی اے)نے مسلسل کہنے پر ایک ہفتے بعد فضائی آلودگی کی رپورٹ جاری کردی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی فضا میں آلودہ زرات PM2.5کی مقدار مقررہ حد سے 6گنا سے بھی تجاوزکرگئی ہے مقررحد 35ug/m3ہے جبکہ ان کی مقدار210ug/m3تک پہنچ گئی ہے ۔18نومبر کو پاک ای پی اے نے(ائیرکوالٹی ) فضائی آلودگی کے حوالے سے رپورٹ جاری کی جس کے بعد سے ڈیلی رپورٹ جاری نہیں کی گئی۔
3دسمبرکی سرکاری رپورٹ کے مطابق زہریلی ذرات PM2.5 کی مقدار 210ug/m3 تک گئی ہے۔رات 1بجے سے صبح 8 بجے تک 91.87ug/m3 اوسط جبکہ صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک 99.9ug/m3اورشام 4 بجے سے رات 12 بجے تک 210ug/m3کی اوسط رہی ہے ۔3دسمبرکوزہریلے ذرات PM 2.5کی مقدار133.97ug/m3 اوسط رہی ہے عالمی معیار کے مطابق فضا میںزہریلے ذراتPM2.5 کی مقدار کسی صورت 35ug/m3سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
پیکنگ یونیورسٹی کے سینٹر فار پروڈکٹیو میڈیسین کی معروف جریدے جرنل انوائرمینٹل انٹرنیشنل میںشائع ہونے والی تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی سے مردوں اورخواتین دونوں میںبانجھ پن کاخطرہ نمایاں حدتک بڑھ جاتاہے طبی تحقیق کے دوران فضائی آلودگی سے آبادی کے لیے بڑھنے والے خطرات کاتجزیہ کیاگیا۔
ماہرین نے چین کے 18 ہزارجوڑوں کے اعدادوشمار کاتجزیہ کرنے پر دریافت ہواکہ ایسے علاقے جہاں چھوٹے ذرات کی آلودگی کی شرح زیادہ ہوتو ان علاقوں میں بانجھ پن کاخطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتاہے تحقیق میںیہ تعین نہیں کیاجاسکاکہ فضائی آلودگی کس طرح بانجھ پن کاباعث بن سکتی ہے مگر یہ پہلے سے معلوم ہے کہ آلودہ ذرات سے جسم میں ورم بڑھ جاتاہے جس سے مردوںناورخواتین کاتولیدی نظام متاثر ہوسکتاہے۔
رپورٹ کے مطابق بانجھ پن دنیا بھر میںلاکھوں جوڑوں کی زندگی کومتاثرکرتاہے مگر اس حوالے سے فضائی آلودگی کے اثرات پر اب تک کچھ خاص کام نہیںہواہے۔فضائی آلودگی سے قبل ازوقت پیدائش اور پیدائش کے قت کم وزن جیسے مسائل کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہناہے کہ زہریلی ذرات PM2.5کی مقداراگر 35ug/m3سے بڑھ جائے تویہ انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوتے ہیں اس سے سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوتاہے اور خاص کردمہ کے مریضوں کوسانس لینے میں دشوار ی ہوتی ہے آنکھ ناک اورگلے میں سوزش،پھیپھڑوں کاکینسر، دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی اورہارٹ اٹیک بھی ہوسکتاہے۔
ماہرین نے ہدایت کی ہے کہ شہری گھروں سے باہرنکلتے وقت ماسک لازمی استعمال کریں۔اس خبررساں ادرے نے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں فضائی آلودگی میں اضافہ خصوصا پی ایم توپوائنٹ فائیو کی مقدار کے حوالے سے 20نومبر کو آگاہ کردیاتھا ۔