کراچی اور اسلام آباد میں ڈینگی کے وار جاری ہیں، کراچی میں ایک دن میں مزید 87 افراد ڈینگی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

شہر میں دو ماہ کے دوران ڈينگی سے 29 افراد جاں بحق ہوچکے، جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹس کے مطابق کراچی کی مختلف لیبس میں ایک لاکھ سے زائد لوگوں کے ڈینگی کے ٹیسٹ پازیٹو آئے ہیں، بڑے اسپتالوں میں جگہ بھی کم پڑگئی ہے۔ ادھر چوبیس گھنٹوں کے دوران وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی کے 49 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

جبکہ لاہور میں 50 اور راول پنڈی میں 39 کیسز سامنے آئے ہیں۔ پنجاب بھر کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 425 مریض زیرِ علاج ہیں۔

ڈینگی مچھروں کی وجہ سے پھیلنے والی ایک بیماری ہے جو کہ ڈینگی وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ وائرس شہری اور نیم شہری علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ ڈینگی کا سبب بننے والا وائرس ڈینگی وائرس کهلاتا ہے۔ چار سیرو ٹائپس ہیں، اسکا مطلب یہ کہ اس وائرس سے چار بار متاثر ہونا ممکن ہے۔

ڈینگی وائرس فی میل مچھر ایڈس کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ یہ مچھر 100 سے زائد ممالک میں عام ہے۔ ڈینگی وائرس ہونے کی وجوہات، علامات اور علاج و احتیاط بر وقت کرنے سے اس وائرس سے خود کو اور اپنے عزیزوں کو بچایا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ماہر تعلیم حنید لاکھانی ڈینگی بخار میں مبتلا ہونے کے بعد انتقال کرگئے تھے، حنیدلاکھانی ماہرتعلیم اورنجی یونیورسٹی کےمالک تھے۔ حنید لاکھانی ڈینگی وائرس کے باعث کچھ دن سے وینٹیلیٹر پر تھے۔ ان کی نماز جنازہ بعد نماز جمعہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مسجد صہیم خیابان راحت میں ادا کی گئی تھی.

مرحوم حنید لاکھانی کے اہلِ خانہ نے بتایا کہ قریبی رشتے داروں کی بیرونِ ملک سے آمد میں تاخیر کے باعث نمازِ جنازہ کا وقت تبدیل کیا گیا تھا۔ ان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے بھی رہا تھا۔ ان کے انتقال پرپاکستان تحریک انصاف نے گہرے افسوس اور رنج کا اظہار کیا تھا اور انھیں رحم دل اور خوش مزاج طبعیت کا انسان قرار دیا تھا.

Shares: