اسلام آباد میں علماء و مشائخ کانفرنس،وزیراعظم،آرمی چیف بھی شریک

9 مئی سے زیادہ دلخراش واقعہ پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا،وزیراعظم
0
123
pm and coas

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں علماء و مشائخ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے
وزیراعظم محمد شہبازشریف بطور مہمان خصوصی کانفرنس میں شریک ہیں ملک بھر سے علما اور مشائخ نے کانفرنس میں شرکت کی ہے،آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی علماو مشائخ کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شریک ہیں.

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تقریر سب کے لیے مشعل راہ ہے،وزیراعظم
علماء و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبا زشریف کا کہنا تھا کہ سپہ سالار کی پرجوش، ایمان افروز اور دلوں کو گرما دینے والی تقریر کے بعد مزید کسی اضافے کی ضرورت نہیں کہ انہوں نے قرآن کریم اور احادیث کی روشنی میں جامع گفتگو کی، وہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے، علمائے کرام کی رہنمائی پر چلنے والا انسان ہوں، سپہ سالار نے جو آج گفتگو کی، وہ اسی کی عکاسی ہے، اسی کا بتایا ہوا راستہ ہے جو دنیا کا خالق و مالک ہے،آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تقریر سب کے لیے مشعل راہ ہے، سپہ سالار نہ صرف حافظ قرآن ہیں بلکہ قرآن کا نور اُنکے دماغ اور دل میں رچا بسا ہوا ہے، اُنہوں نے قرآن کی روشنی میں جو جامع گفتگو فرمائی ، وہ یقیناً ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے، پاکستان کے لیے قائداعظم کی قیادت میں تحریک چلائی گئی، 14 اگست کو 77 واں یوم آزادی ہم بھرپور جوش و خروش سے منائیں گے، لاکھوں اور کروڑوں لوگوں نے جان کی قربانی دی، اس ملک کے لیے ہمارے آباؤ اجداد نے بہت قربانیاں دیں، ہمیں آج جتنا متحد ہونے کی ضرورت ہے پہلے نہ تھی، پاکستان کو آج سنگین معاشی حالات درپیش ہیں، جتنا تعاون سیاسی حکومت اور آئینی اداروں میں آج ہے پہلے کبھی نہیں تھا، آج کسی سیاسی حکومت کا ذکر نہیں کروں گا، بدقسمتی سے ہم وہ مقام حاصل نہ کرسکے جو حاصل کرنا چاہیئے تھا، 2018 کے بعد عوامی خدمت کی کوئی پذیرائی نہیں،ملکی مسائل کےحل کے لیے صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری اور سپہ سالار بھی مشاورت میں شامل ہیں، تمام امور پر سیاسی حکومت اور ہمارے ادارے یکسو ہیں۔

غریب کو مہنگائی اور مہنگی بجلی سے فوری آزاد نہیں کرسکتے،وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے ملک کے لیے عظیم قربانیاں دی، سوشل میڈیا پرگالم گلوچ کا بازار گرم ہے، سوشل میڈیا پر جھوٹ اور گالیوں کا طوفان ہے، ملک میں تقسیم در تقسیم کی جارہی ہے، ملک میں تقسیم کے خاتمے کے لیے علما سے زیادہ معتبر کوئی آواز نہیں، 9 مئی سے زیادہ دلخراش واقعہ پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا، علما سے لائق طبقہ کوئی نہیں جو امن کا پیغام لے کر چلے، آج یہ سیاسی حکومت جس لائق بھی ہے، ہماری دن رات، بھرپور کوشش ہے کہ ملک کی معاشی مشکلات سے جان چھڑائی جا سکے، خدا کرے کہ آئندہ کا آئی ایم ایف پروگرام آخری ثابت ہو لیکن عام آدمی، غریب آدمی پچھلے کئی سال میں مہنگائی میں پس گیا ہے لیکن غریب کو مہنگائی اور مہنگی بجلی سے فوری آزاد نہیں کرسکتے،ہم نے ترقیاتی کاموں سے کاٹ کر 200 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کو ریلیف دینے کے لیے 50 ارب روپے رکھے، لیکن 200 سے 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر بھی بہت بڑا بوجھ ہے، اس سلسلے میں پوری اتحادی حکومت اور سپہ سالار کی مشاورت ہو رہی ہے کہ یہ سب کافی نہیں ہے، اس کے لیے جامع منصوبہ بنایا جا رہا ہے، کل بھی صدر مملکت سے اس معاملے پر بات ہوئی، سپہ سالار خود اس سلسلے میں ہونے والی مشاورت میں شامل ہیں، آج اور کل میں یہ فرق ہے کہ اب مکمل مشاورت ہے تاکہ ملک آگے چلے، پوری امید ہے کہ اس معاملے میں غریب آدمی کو مکمل طور پر مہنگائی، بجلی کی قیمت کے بوجھ سے تو شاید ابھی فی الفور آزاد نہ کیا جاسکے لیکن اس میں مزید کمی لانے کے لیے دن رات کاوشیں ہو رہی ہیں

وفاقی وزیرمذہبی و بین المذاہب ہم آہنگی چودھری سالک حسین نے علما مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علما کرام منبر و محراب کے وارث ہیں۔ علماء اور مدارس نے ہمیشہ ریاست اور سلامتی کے اداروں کے ساتھ مل کر انتہا پسندی کیخلاف اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ہمیں ہر قسم کی دہشت گردی کیخلاف متحد ہو کر کھڑا ہونا چاہئے۔پاکستان میں رہنے والی مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ہمیں ایک پرامن،متحد اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔

نوٹ، اس خبر کو اپڈیٹ کیا جا رہا ہے

بشریٰ بی بی بھارتی اثاثہ،عادل راجہ کی ٹویٹ کو پی ٹی آئی والے بھی "لائک”دینے لگے

القادر ٹرسٹ کیس،عمران ،بشریٰ اراضی کی فروخت کے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے

جیل میں دھکے،بشریٰ بی بی عدالت پہنچ گئیں

نومئی واقعہ، بشریٰ بی بی 12 مقدمات میں نامزد

نومئی مقدمے، عمران خان کا پنجاب فارنزک ٹیم کو ٹیسٹ دینے سے انکار

نو مئی واقعات کی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے سامنے مذمت کی تھی،عمران خان

Leave a reply