سفارش پر اسلحہ لائسنس کے اجراء کا عمل نہ رک سکا ،ایم این ایز کے لیٹر ہیڈز پر سفارشات کے نتیجہ میں اسلحہ لائسنس کے اجراء کا سکینڈل بے نقاب ہو گیا،

سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے نوٹس کے باوجود اسلحہ لائسنس جاری ہوتے رہے، حکومت جانے سے ایک ماہ قبل وزراء، اراکین اسمبلی کے 150 سے زائد لیٹر پیڈز پر ہزاروں اسلحہ لائسنس جاری کیے گئے ،سب سے زیادہ 59 ممنوعہ اسلحہ لائسنس وفاقی وزیر ناصر اقبال باسول کے لیٹر پیڈ پر جاری ہوئے ،وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر کے لیٹر پیڈ پر 37 ممنوعہ اسلحہ لائسنز کا اجراء کروایا گیا ،سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کے لیٹر پیڈ پر 12 ممنوعہ اسلحہ لاٸسنز بنائے گئے ،سینیٹر روبینہ خالد کے لیٹر پیڈ پر 24 ممنوعہ اسلحہ لائسنس جاری ہوئے

سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کے لیٹر پیڈ پر 5، کرن ڈار کے نام پر 6، ایم این اے نور الحسن تنویر کے لیٹر پیڈ پر 18 لائسنس جاری ہوئے ،سینیٹر ہدایت اللہ کے لیٹر پیڈ پر 12، ایم این اے اظہر قیوم کے لیٹر پیڈ پر 47 ممنوعہ اسلحہ لائسنس جاری کئے گئے

اتحادی حکومت کے خاتمے کے بعد نگران حکومت آئی تو نگران وزیر داخہ نے چارج لیتے ہی نئے اسلحہ لائسنس کے اجرا پر پابندی عائد کر دی، اتحادی حکومت کی مدت ختم ہونے سے قبل اراکین قومی اسمبلی نے ایوان میں اسلحہ لائسنسوں کے اجراء میں تاخیر اور اس سلسلے میں بیوروکریسی کے عدم تعاون کے رویے پر شدید احتجاج کیا تھا ، پیپلز پارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ نے ایک پوائنٹ آف آرڈر پر اٹھایا تھا جو اسلحہ لائسنس کے معاملے پر خصوصی کمیٹی کے سربراہ تھے، اتحادی حکومت کے اراکین نے احتجاج کر کے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو مجبور کیا تھا کہ وہ سیکرٹری داخلہ کو ہدایت دیں کہ ایک ہفتے میں لائسنس جاری کئے جائیں،تاہم نگران حکومت آتے ہی نئے اسلحہ لائسنس پر پابندی عائد کر دی گئی

صدر مملکت نے ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس مانگ لئے

جڑانوالہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے

 مسیحی قائدین کے پاس معافی مانگنے آئے ہیں،

جڑانوالہ ہنگامہ آرائی کیس،گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا

توہین کے واقعہ میں ملوث ملزم کو قرار واقعہ سزا دی جائے،تنظیم اسلامی

Shares: